ایمیزون ایلکسا اب فوت شدہ اہلِ خانہ کی آواز میں بات کرسکے گا
ایلکسا سے وابستہ سینیئر سائنسداں، روہت پرساد نے کہا ہے کہ اس کا مقصد ایلکسا کو انسانوں کے مزید قریب کرنا ہے تاکہ لوگ اسے ایک نئے احساس کے ساتھ قبول کرسکے۔' دوسری جانب حالیہ کووڈ وبا کے تناظر میں لاکھوں کروڑوں افراد دنیا سے رخصت ہوئے ہیں۔ اگرچہ مصنوعی ذہانت اس دکھ کا ازالہ نہیں کرسکتی لیکن مرنے والوں کو ان کی یادوں میں زندہ ضرور رکھ سکتی ہے۔' روہت نے بتایا۔
ایمیزون کمپنی کے مطابق ایک بچے نے ان سے کہا کہ وہ چاہتا ہے کہ وہ اسی طرح ایلکسا سے کہانیاں سنے جس طرح اس کی نانی یا دادی سنایا کرتی تھیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایمیزون نے سنجیدگی سے اس ٹیکنالوجی پر کام کیا اور اب اسے عوام کے لیے پیش کردیا ہے۔
تاہم ایمیزون نے بتایا کہ بلند معیار کے آواز کی نقل کے لیے سینکڑوں منٹ کی آواز درکار ہوتی ہے۔ لیکن جدید ٹیکنالوجی کے تحت ایک منٹ کی آواز بھی بہت ہوتی ہے، تاہم اس کی دیگر تفصیلات نہیں بتائی گئی ہیں۔