ملکی وے کہکشاں کا سب سے بڑا ستارہ اختتام سے قبل عکس بند

ملکی وے کہکشاں کا یہ ستارہ زمین سے 3000 نوری سال کے فاصلہ پر موجود ہے

یہ ستارہ اپنے اختتامی مراحل سے گزر رہا ہے

PESHAWAR:
سائنس دانوں نے ہماری کہکشاں ملکی وے کےممکنہ طور پر سب سے بڑے ستارے VY Canis Majoris کی اب تک کی سب سے تفصیلی تصویر عکس بند کرلی ہے۔ یہ ستارہ تصویر کے مطابق اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔

VY Canis Majoris ایک سرخ ہائپر جائنٹ ہے جسے سرخ دیو بھی کہا جاتا ہے۔۔ یہ ستاروں وہ کی قسم ہوتی ہے جو اتنے بڑے ہوتے ہیں کے ان کا قطر زمین اور سورج کے درمیان فاصلے سے 10 ہزار گُنا بڑا ہو سکتا ہے۔ تاہم ان کے اختتامی مراحل کے متعلق سائنس دانوں زیادہ معلومات نہیں رکھتے۔

ستارے بھی انسانوں کی طرح پیدا ہوتے اور فنا ہوجاتے ہیں تاہم ان کی کمیت، ایندھن خرچ کرنے کے انداز اور ثقلی قوت کی بنا پر کبھی کوئی ستارہ سرخ دیو تک پہنچتا ہے، کوئی بلیک ہول بن جاتا ہے اور کوئی سپرنووا کی شکل میں پھٹ پڑتا ہے۔

سرخ جائنٹس کی طرح پھول کر بڑے سرخ گولے کی صورت اختیار کرنے کے بجائے ہائپر جائنٹس پھول کر بے ہنگم محرابوں کی صورت اختیار کر لیتے ہیں جو باہر خارج ہوتی رہتی ہیں۔ اس عمل سے گزرتے ہوئے یہ ستارے بھاری مقدار میں توانائی کا اخراج کرتے رہتے ہیں۔


یونیورسٹی آف ایریزونا کے محققین کی سربراہی میں کام کرنے والی ایک بین الاقوامی ٹیم نے VY Canis Majoris کی خارج ہوتی محرابوں کو عکس بند کیا ہے جو کسی بھی مرتے ہوئے ہائپر جائنٹ کی اب تک کی سب سے صاف تصویر ہے۔

ان خمیدہ محرابوں کو کرونل آرکس کا نام دیا گیا ہے جو پلازما اور گیسوں پر مشتمل بڑے شعلے یا لپٹے ہوتے ہیں۔ ثقلی قوت کی باعث یہ ٹوٹی ہوئی چوڑی کے ٹکڑوں کی طرح خمیدہ شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

ہماری کہکشاں میں مٹھی بھر ہائپر جائنٹس موجود ہیں اور دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ روشن ستارے اورائن نامی ستاروں کی جھرمٹ میں موجود ہیں۔ لیکن VY Canis Majoris جو زمین سے 3000 نوری سال کے فاصلہ پر موجود ہے یہ بڑے ستاروں میں ہماری اب تک معلومات کے لحاظ سے سب سے بڑا ہے۔

محققین کی ٹیم کی جانب سے حاصل کیے گئے نتائج کو کیلیفورنیا کے شہر پیسِیڈینا میں منعقد ہونے والی 240 ویں امیریکن آسٹرونومیکل سوسائیٹی کی میٹنگ کے موقع پر پیش کیا گیا۔
Load Next Story