سوشل میڈیا ایکٹوسٹ ارسلان خان کو گھر سے ’حراست‘ میں لیا گیا اہل خانہ کا الزام
ایکسپریس نیوز کے مطابق سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر (AK_Forty7@) کے نام سے موجود ارسلان خان نامی ایکٹویسٹ کو 24 جون کی رات ساڑھے چار بجے کے قریب گھر سے لے جایا گیا ہے۔
اہل خانہ کے مطابق رات گئے نامعلوم مسلح افراد گھر میں داخل ہوئے اور ارسلان خان کو اپنے ہمراہ گاڑی میں ڈال کر لے گئے، کئی گھنٹے گزر جانے کے باوجود بھی اس حوالے سے ہمیں کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئی۔
ایکسپریس نیوز نے اس سلسلے میں پولیس حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ارسلان خان کی گمشدگی کے حوالے سے اہل خانہ نے پولیس سے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی کسی تھانے نے گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔
The newly-appointed Inter-Ministerial Committee on Missing Persons must take note of the jarring disconnect between what they are saying and what is actually happening on the ground.
ارسلان خان کی گرفتاری کے بعد سماجی رابطے کی سائٹ ٹویٹر پر ان کی رہائی کے لیے ایک ہیش ٹیگ چل رہا ہے۔ جس پر اب تک 15 ہزار سے زائد صارفین نے ٹویٹس کیں اور ارسلان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ ارسلان پیشے کے اعتبار سے صحافی ہیں اور وہ متعدد اداروں میں ذمہ داریاں انجام دے چکے ہیں، اس کے علاوہ وہ سوشل میڈیا پر بھی وہ مختلف مسائل اٹھاتے رہتے ہیں۔