پاک سری لنکا سیریز قومی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنا چاہتا ہوں یاسر شاہ
مشتاق احمد اور ثقلین مشتاق کے ساتھ اپنی گوگلی پر کام کیا ہے، لیگ اسپنر
قومی کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ انجری سے واپسی پر مشکل ہوتی ہے تاہم کوشش ہوگی کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں اپنی کارکردگی سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کروں۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی کے لیے خوش ہوں جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں وائٹ بال سمیت ہر فارمیٹ میں کھیلنےکے لیےکوشش کر رہا ہوں۔
لیگ اسپنر نے کہا کہ مشتاق احمد اور ثقلین مشتاق کے ساتھ اپنی گوگلی پر کام کیا ہے، کوشش ہوگی کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں اپنی کارکردگی سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کروں۔
مزید پڑھیں: پاک سری لنکا سیریز: قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
انہوں نے کہا کہ میچ میں کھیلنے کا فیصلہ وکٹ دیکھ کر ہوگا تاہم چاہتا ہوں پاکستان کے لیے ایک اننگز میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا ریکارڈ بناؤں۔
مزید پڑھیں: سری لنکا کے خلاف قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ شروع
یاسر شاہ نے کہا کہ ایک سال بعد قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے، نیٹ میں باولنگ مسلسل بالنگ کررہا ہوں جبکہ کپتان بابراعظم بھی حوصلہ بڑھاتے ہیں۔
واضح رہے کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیشن کے پہلے روز محض تین گھنٹے تک ٹریننگ کی گئی۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی کے لیے خوش ہوں جبکہ ڈومیسٹک کرکٹ میں وائٹ بال سمیت ہر فارمیٹ میں کھیلنےکے لیےکوشش کر رہا ہوں۔
لیگ اسپنر نے کہا کہ مشتاق احمد اور ثقلین مشتاق کے ساتھ اپنی گوگلی پر کام کیا ہے، کوشش ہوگی کہ سری لنکا کے خلاف سیریز میں اپنی کارکردگی سے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کروں۔
مزید پڑھیں: پاک سری لنکا سیریز: قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
انہوں نے کہا کہ میچ میں کھیلنے کا فیصلہ وکٹ دیکھ کر ہوگا تاہم چاہتا ہوں پاکستان کے لیے ایک اننگز میں سب سے زیادہ کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا ریکارڈ بناؤں۔
مزید پڑھیں: سری لنکا کے خلاف قومی ٹیم کا تربیتی کیمپ شروع
یاسر شاہ نے کہا کہ ایک سال بعد قومی اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے، نیٹ میں باولنگ مسلسل بالنگ کررہا ہوں جبکہ کپتان بابراعظم بھی حوصلہ بڑھاتے ہیں۔
واضح رہے کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سیشن کے پہلے روز محض تین گھنٹے تک ٹریننگ کی گئی۔