پاکستان آئی سی سی کمرشل ریوینیو میں اضافے کا خواہاں
آئندہ اجلاس میں معاملے پر بات کروں گا،بابر اعظم کے بغیر کوئی زندگی نہیں،رمیز
پاکستان آئی سی سی کمرشل ریوینیو میں اضافے کا خواہاں ہے۔
کراچی میں میڈیا کانفرنس میں رمیز راجہ نے کہا کہ آئی سی سی نے پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ٹورز ملتوی ہوئے تو ہمارے موقف سے عالمی باڈی پر بھی دبائو بڑھا، چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ہمیں ملی، رکن ممالک سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے موقف کی تائید بھی ہوئی، اگلے ماہ ہونے والے اجلاس میں کمرشل ریوینیو میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کی بات کروں گا۔
انھوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم کو اختیارات دیے گئے تو ٹیم کی کارکردگی بھی بہتر ہو گئی، ورلڈ کپ میں بھارت کو ہرانے کے بعد پاکستان کرکٹ کو نیا جوش اور ولولہ ملا، شائقین کرکٹ کا جذبہ بھی کھیل کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
کپتانی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں بابر اعظم کے بغیر کوئی زندگی نہیں، اس بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا، ہماری اصل قوت فاسٹ بولنگ ہے،اسپنرز پربہت کام کی ضرورت ہے۔ ہماری تمام تر توجہ اسٹرکچر بہتر بنانے پر ہے،کراچی میں ہوٹل کیلیے زمین پر بات چیت چل رہی ہے۔
مزید پڑھیں: جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
انھوں نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم سے میرا گہرا لگاؤ ہے، اس کی حالت دیکھ کر مجھے ڈپریشن ہو جاتا ہے، یہاں پر نئی اسکرین کی تنصیب کے ساتھ ایل ای ڈی لائٹس اورکرسیاں بھی لگیں گی، ہاسپیٹیلیٹی باکسز کی ازسر نو تعمیر ہوگی، ہم اسٹیڈیمز میں تماشائیوں کی استعداد بڑھانا چاہتے ہیں لیکن ان تمام مقاصد کے لیے بہت بڑی رقم کی ضرورت ہے۔
کرکٹ فائونڈیشن آئندہ تین ماہ میں اپنا کام شروع کر دے گی جس کے لیے 10 کروڑ روپے منظور کیے ہیں ، مزید مالی تعاون بھی ملے گا، کرکٹرز، ادارے کے ملازمین اور اسپورٹس صحافی بھی اس فنڈ سے مستفید ہوسکیں گے۔
کراچی میں میڈیا کانفرنس میں رمیز راجہ نے کہا کہ آئی سی سی نے پاکستان کی اہمیت کو تسلیم کیا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے ٹورز ملتوی ہوئے تو ہمارے موقف سے عالمی باڈی پر بھی دبائو بڑھا، چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی ہمیں ملی، رکن ممالک سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان کے موقف کی تائید بھی ہوئی، اگلے ماہ ہونے والے اجلاس میں کمرشل ریوینیو میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کی بات کروں گا۔
انھوں نے کہا کہ کپتان بابر اعظم کو اختیارات دیے گئے تو ٹیم کی کارکردگی بھی بہتر ہو گئی، ورلڈ کپ میں بھارت کو ہرانے کے بعد پاکستان کرکٹ کو نیا جوش اور ولولہ ملا، شائقین کرکٹ کا جذبہ بھی کھیل کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
کپتانی کے سوال پر انھوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ میں بابر اعظم کے بغیر کوئی زندگی نہیں، اس بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا، ہماری اصل قوت فاسٹ بولنگ ہے،اسپنرز پربہت کام کی ضرورت ہے۔ ہماری تمام تر توجہ اسٹرکچر بہتر بنانے پر ہے،کراچی میں ہوٹل کیلیے زمین پر بات چیت چل رہی ہے۔
مزید پڑھیں: جونئیر لیگ: پاکستان کے بڑے نام ایونٹ میں نظر آئیں گے، چیئرمین پی سی بی
انھوں نے کہا کہ نیشنل اسٹیڈیم سے میرا گہرا لگاؤ ہے، اس کی حالت دیکھ کر مجھے ڈپریشن ہو جاتا ہے، یہاں پر نئی اسکرین کی تنصیب کے ساتھ ایل ای ڈی لائٹس اورکرسیاں بھی لگیں گی، ہاسپیٹیلیٹی باکسز کی ازسر نو تعمیر ہوگی، ہم اسٹیڈیمز میں تماشائیوں کی استعداد بڑھانا چاہتے ہیں لیکن ان تمام مقاصد کے لیے بہت بڑی رقم کی ضرورت ہے۔
کرکٹ فائونڈیشن آئندہ تین ماہ میں اپنا کام شروع کر دے گی جس کے لیے 10 کروڑ روپے منظور کیے ہیں ، مزید مالی تعاون بھی ملے گا، کرکٹرز، ادارے کے ملازمین اور اسپورٹس صحافی بھی اس فنڈ سے مستفید ہوسکیں گے۔