بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ جماعت اسلامی کا کے الیکٹرک کیخلاف دھرنا دینے کا عندیہ
امیر جماعت اسلامی کراچی نے وفاقی اور سندھ حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے شہر میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر کے الیکٹرک کیخلاف دھرنا دینے کا عندیہ دے دیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بد ترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، روزانہ کی بنیاد پر شہری احتجاج پر مجبور ہیں لیکن وفاقی اور سندھ حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سوا تمام پارٹیاں کے الیکٹرک کی پشت پر کھڑی ہیں، سہانے خواب دیکھا کر کی ای ایس سی کو پرائیوٹائز کیا گیا، شہر کی آبادی میں 78 فیصد اضافہ ہوا لیکن کے الیکٹرک نے صرف 17 فیصد پیداوار بڑھائی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چیئرمین نیپرا کہتے ہیں کہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کراچی والوں کو بیچی جارہی ہے لیکن مگر کارروائی نہیں کی جاتی، تمام سیاسی جماعتیں کے الیکٹرک کی آلہ کار بن چکی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف پانچ سالوں سے عدالت میں کیس چل رہا ہے، اس پر آج تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے اگر کے الیکٹرک پر توجہ دیتے تو آج لوڈ شیڈنگ کا یہ حال نہیں ہوتا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی وزیر خرم دستگیر پورے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کا دعویٰ کررہے ہیں لگتا ہے وہ کراچی کو پاکستان کاحصہ ہی نہیں سمجھتے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کے الیکٹرک کو بغیر کسی معاہدے کے گیس کیوں فراہم کی جارہی ہے؟، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ہم سے اضافی بل کیوں لیا جاتا ہے؟، حافظ نعیم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ شہر کا مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کروایا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے شہر میں ٹریفک کی روانی کو متاثر کئے بغیر شاہراہوں پر دھرنا دیں گے، تاکہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں بد ترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، روزانہ کی بنیاد پر شہری احتجاج پر مجبور ہیں لیکن وفاقی اور سندھ حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے سوا تمام پارٹیاں کے الیکٹرک کی پشت پر کھڑی ہیں، سہانے خواب دیکھا کر کی ای ایس سی کو پرائیوٹائز کیا گیا، شہر کی آبادی میں 78 فیصد اضافہ ہوا لیکن کے الیکٹرک نے صرف 17 فیصد پیداوار بڑھائی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ چیئرمین نیپرا کہتے ہیں کہ ملک میں سب سے مہنگی بجلی کراچی والوں کو بیچی جارہی ہے لیکن مگر کارروائی نہیں کی جاتی، تمام سیاسی جماعتیں کے الیکٹرک کی آلہ کار بن چکی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے خلاف پانچ سالوں سے عدالت میں کیس چل رہا ہے، اس پر آج تک کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ سابق چیف جسٹس نسلہ ٹاور گرانے کے بجائے اگر کے الیکٹرک پر توجہ دیتے تو آج لوڈ شیڈنگ کا یہ حال نہیں ہوتا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وفاقی وزیر خرم دستگیر پورے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کے خاتمہ کا دعویٰ کررہے ہیں لگتا ہے وہ کراچی کو پاکستان کاحصہ ہی نہیں سمجھتے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کے الیکٹرک کو بغیر کسی معاہدے کے گیس کیوں فراہم کی جارہی ہے؟، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر ہم سے اضافی بل کیوں لیا جاتا ہے؟، حافظ نعیم نے چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ شہر کا مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل کروایا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کے الیکٹرک کے شہر میں ٹریفک کی روانی کو متاثر کئے بغیر شاہراہوں پر دھرنا دیں گے، تاکہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔