صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے فنانس بل 2022 کی منظوری دے دی
صدر مملکت نے منظوری آئین کے آرٹیکل 73 اور 75 کے تحت دی
ISLAMABAD:
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 2022 کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے منظوری آئین کے آرٹیکل 73 اور 75 کے تحت دی۔ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز فنانس بل 23-2022 تمام ترامیم کے ساتھ کثرت رائے سے منظور کیا تھا۔
مزیدپڑھیں: قومی اسمبلی سے فنانس بل 23-2022 کثرت رائے منظور
واضح رہے کہ فنانس بل میں حکومت کی جانب سے 24 جون کو متعارف کرائی گئی ترامیم کو بھی شامل کیا گیا تھا، بل میں متعارف کرائے گئے نئے اقدامات میں امیروں پر سپر ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کے لیے مقررہ ٹیکس شامل ہے۔
گزشتہ سال کے برعکس رواں سال بل کی منظوری میں کوئی مخالفت نہیں کی گئی جبکہ کار ڈیلرز، جیولرز اور دیگر بڑے ریٹیلرز ماہانہ 2 لاکھ روپے مقررہ ٹیکس ادا کریں گے اور چھوٹے ریٹیلرز بجلی کے بلز کے مطابق 3 سے 10 ہزار روپے کے درمیان مقررہ نرخ پر ٹیکس ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا ریلیف ختم، نئی ترمیم منظور
اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ مالی سال 23-2022 کے فنانس بل کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) پروگرام کی جانب مثبت پیش رفت ہوگی۔ فنانس بل 2022 میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد بھی 30 روپے سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فنانس بل 2022 کی منظوری دے دی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے منظوری آئین کے آرٹیکل 73 اور 75 کے تحت دی۔ قومی اسمبلی نے گزشتہ روز فنانس بل 23-2022 تمام ترامیم کے ساتھ کثرت رائے سے منظور کیا تھا۔
مزیدپڑھیں: قومی اسمبلی سے فنانس بل 23-2022 کثرت رائے منظور
واضح رہے کہ فنانس بل میں حکومت کی جانب سے 24 جون کو متعارف کرائی گئی ترامیم کو بھی شامل کیا گیا تھا، بل میں متعارف کرائے گئے نئے اقدامات میں امیروں پر سپر ٹیکس اور بڑے صنعت کاروں کے لیے مقررہ ٹیکس شامل ہے۔
گزشتہ سال کے برعکس رواں سال بل کی منظوری میں کوئی مخالفت نہیں کی گئی جبکہ کار ڈیلرز، جیولرز اور دیگر بڑے ریٹیلرز ماہانہ 2 لاکھ روپے مقررہ ٹیکس ادا کریں گے اور چھوٹے ریٹیلرز بجلی کے بلز کے مطابق 3 سے 10 ہزار روپے کے درمیان مقررہ نرخ پر ٹیکس ادا کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو دیا گیا ریلیف ختم، نئی ترمیم منظور
اس حوالے سے کہا جارہا ہے کہ مالی سال 23-2022 کے فنانس بل کی منظوری کے بعد عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) پروگرام کی جانب مثبت پیش رفت ہوگی۔ فنانس بل 2022 میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کی حد بھی 30 روپے سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کردی گئی ہے۔