دورہ مٹھی بھوکوں کے سامنے سندھ کابینہ کی ملائی بوٹی تکے مچھلی بریانی سے تواضع
قحط زدہ علاقےکےدورےمیں کوفتےاورچپڑی روٹیاں بھی پیش کی گئیں،بھوک سےنڈھال تھرمیں سندھ حکومت کی اپنےاعزازمیں پرتکلف ضیافت
تھر میں ایک طرف تو خوراک کی شدید قلت کے باعث معصوم بچے بھوک سے مر رہے ہیں تو دوسری جانب اسی علاقے میں بھوک سے نڈھال تھری عوام کے ابتر حالات کا جائزہ لینے کے لیے جانے والے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، سندھ کابینہ اور ان کے وفد کے ارکان مرغن غذائیں اڑاتے رہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی سید قائم علی شاہ، سندھ کابینہ کے اراکین اور حکومتی مشینری کے دیگر حکام کو قحط زدہ علاقے کے دورے میں فرائی مچھلی، تکے، بریانی، فنگر فش ، ملائی بوٹی، کوفتے اور گھی سے چپڑی روٹیاں پیش کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ نے سرکٹ ہائوس کے ائیرکنڈیشنڈ کمرے میں اپنی بھوک مٹائی جبکہ ان کے ساتھ جانے والی اہم شخصیات اور سرکاری افسروں کے لیے باہر خوبصورتی سے آراستہ شامیانے میں بوفے کا اہتمام تھا۔ رپورٹ کے مطابق بعض لوگ دیگوں پر ٹوٹ پڑے ، ایک دوسرے کو دھکے دیے اور زبردستی کھانے نکالتے رہے۔ذرائع کے مطابق تھری عوام اپنے بیمار بچوں کے ساتھ سوکھی روٹی کے چند نوالوں کو ترستے رہے، حکمراں طبقہ ایئرکنڈیشنڈ کمروں اور خوبصورت شامیانے میں اپنی بھوک مٹاتا رہا۔ کھانے پینے کے انتظامات دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی بہت بڑا جشن منایا جارہا ہو یا کسی کی شادی ہو۔
وزیر اعلیٰ سندھ اپنی کابینہ اور بیوروکریسی کے افسران کی فوج کے ساتھ قحط زدہ علاقے میں تھری عوام کی حالت زار کا جائزہ لینے پہنچے تھے لیکن مٹھی سے دکھائے گئے افسوسناک مناظر نے حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے اور ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرغن کھانوں کی دعوت اڑانے کے بعد میڈیا پر حکام بالا تھر کے بھوکے عوام کے لیے ہمدردی کی تقاریر کرتے رہے۔ کئی مہینوں سے بھوکے عوام اوران کے بچوں کے لیے کھانے کی دیگیںتو نہیں بنوائی گئیں لیکن جب حکمراں تھر پہنچے تو طرح طرح کے کھانوں کی ڈشوں سے ان کا استقبال کیا گیا۔مٹھی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے رفقاء کے لیے ضلعی انتظامیہ تھرپار کر کے لیے ایسے لذیز کھانے تیار کیے گئے جن میں کورما، وائٹ کورما، بریانی، پلاو، فرائڈ فش، فنگر فش، روسٹ، مٹن گوشت، کشمیری چاول، سینگاپوری رائس، بیہاری بوٹی، تکا، ریشمی کباب، ملائی بوٹی شامل تھے جن کو دیکھ کر ہر شخص کی رال ٹپک پڑے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی سید قائم علی شاہ، سندھ کابینہ کے اراکین اور حکومتی مشینری کے دیگر حکام کو قحط زدہ علاقے کے دورے میں فرائی مچھلی، تکے، بریانی، فنگر فش ، ملائی بوٹی، کوفتے اور گھی سے چپڑی روٹیاں پیش کی گئیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ نے سرکٹ ہائوس کے ائیرکنڈیشنڈ کمرے میں اپنی بھوک مٹائی جبکہ ان کے ساتھ جانے والی اہم شخصیات اور سرکاری افسروں کے لیے باہر خوبصورتی سے آراستہ شامیانے میں بوفے کا اہتمام تھا۔ رپورٹ کے مطابق بعض لوگ دیگوں پر ٹوٹ پڑے ، ایک دوسرے کو دھکے دیے اور زبردستی کھانے نکالتے رہے۔ذرائع کے مطابق تھری عوام اپنے بیمار بچوں کے ساتھ سوکھی روٹی کے چند نوالوں کو ترستے رہے، حکمراں طبقہ ایئرکنڈیشنڈ کمروں اور خوبصورت شامیانے میں اپنی بھوک مٹاتا رہا۔ کھانے پینے کے انتظامات دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسے کوئی بہت بڑا جشن منایا جارہا ہو یا کسی کی شادی ہو۔
وزیر اعلیٰ سندھ اپنی کابینہ اور بیوروکریسی کے افسران کی فوج کے ساتھ قحط زدہ علاقے میں تھری عوام کی حالت زار کا جائزہ لینے پہنچے تھے لیکن مٹھی سے دکھائے گئے افسوسناک مناظر نے حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے اور ہر مشکل وقت میں عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مرغن کھانوں کی دعوت اڑانے کے بعد میڈیا پر حکام بالا تھر کے بھوکے عوام کے لیے ہمدردی کی تقاریر کرتے رہے۔ کئی مہینوں سے بھوکے عوام اوران کے بچوں کے لیے کھانے کی دیگیںتو نہیں بنوائی گئیں لیکن جب حکمراں تھر پہنچے تو طرح طرح کے کھانوں کی ڈشوں سے ان کا استقبال کیا گیا۔مٹھی سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے رفقاء کے لیے ضلعی انتظامیہ تھرپار کر کے لیے ایسے لذیز کھانے تیار کیے گئے جن میں کورما، وائٹ کورما، بریانی، پلاو، فرائڈ فش، فنگر فش، روسٹ، مٹن گوشت، کشمیری چاول، سینگاپوری رائس، بیہاری بوٹی، تکا، ریشمی کباب، ملائی بوٹی شامل تھے جن کو دیکھ کر ہر شخص کی رال ٹپک پڑے۔