رعایتی یوٹیلٹی ٹیرف کی عدم تجدید برآمدی ہدف حاصل نہ ہونیکا خدشہ

ٹیرف کے نوٹیفکیشن کی مدت 30جون 2022 کو ختم ہوگئی، تاحال تجدید نہیں کی گئی

برآمدکنندگان نئے آرڈرز لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار، چیئرمین ٹاول مینوفیکچررز۔ (فوٹو : فائل)

UNITED NATIONS:
حکومت کی جانب سے برآمدی شعبوں کے لیے رعایتی یوٹیلٹی ٹیرف کی عدم تجدید سے پاکستان عالمی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات کی زائد قیمتوں کے باعث برآمدی ہدف کے حصول سے محروم ہوسکتا ہے۔

حکومت کی جانب سے برآمدی شعبے کیلیے رعایتی یوٹیلٹی ٹیرف کے نوٹیفکیشن کی مدت 30جون 2022 کو ختم ہوگئی ہے لیکن تاحال اس رعایت میں توسیع کاکوئی نوٹیفکیش جاری نہیں کیا گیا جس کے نتیجے میں پاکستانی برآمدکنندگان اپنے حریف ممالک کے ساتھ مسابقت نہ کرنے کی صلاحیت کی بنا پر نئے برآمدی آرڈرز کے حصول سے ہچکچارہے ہیں۔


ٹاول مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین کاشف چاؤلہ نے '' ایکسپریس '' کو بتایا کہ برآمدکنندگان کے لیے سہولیات کی تسلسل سے فراہمی کی صورت میں ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں حریفوں کے ساتھ بلحاظ قیمت مسابقت اور برآمدی اہداف کا حصول ممکن ہے۔

کاشف مہتاب چاولہ نے حکومت کی جانب سے 21-2018 کے نوٹیفکیشن کے تحت برآمد کنندگان کو ڈیوٹی ڈرابیک اور ٹیکسز ریفنڈز کے اجرا کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ برآمدات پر مبنی شعبوں کے چند کیسز اب بھی حکومت پاکستان کے پاس مختلف وجوہات کی بنا پر زیر التوا ہیں، وہ برآمد کنندگان جو اپنے کلیمز بروقت جمع کرانے میں ناکام رہے، یا ان کے بینکوں کا وقت پر اسٹیٹ بینک کو جمع کرانے میں ناکامی کا سامنا رہا یا وہ اعتراضات جو ناگزیر حالات کی وجہ سے بروقت دور نہیں کیے جاسکے۔

حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ایسے معاملات میں ریلیف فراہم کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے تمام زیر التوا کیسز کو جمع کرانے کے لیے ایک بار کی توسیع دینے کے احکامات جاری کرے۔
Load Next Story