ٹوئٹر نے مودی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کردیا

حکومتی احکامات آئی ٹی ایکٹ کی خلاف ورزی ہیں، ٹوئٹر

ٹوئٹر نے کرناٹک کی عدالت میں حکومت کے خلاف مقدمہ درج کرایا، فوٹو: فائل

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے بے جا پابندیوں کے خلاف اور غیر آئینی احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے مودی سرکار کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔

عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے ٹوئٹر کو ملک میں مودی سرکار کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہروں سے متعلق پوسٹیں ہٹانے کا حکم دیا تھا اور اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں کے اکاؤنٹ بند کرنے کا مطالبہ دیا تھا۔

مودی سرکار نے ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کا آغاز کسان تحریک سے کیا جب کہ ملک بھر سے بڑی تعداد میں کسان نئی دہلی پہنچ گئے تھے۔ اسی طرح کورونا وبا کے دوران حکومتی نااہلی کا پردہ فاش کرنے پر بھی ٹوئٹر کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔


ٹوئٹر نے مودی حکومت کی اس زبردستی کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کردیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئی ٹی ایکٹ کے تحت حکومت کے پاس اس طرح کے احکامات دینے کا اختیار نہیں۔

چند ماہ قبل ٹوئٹر نے ان حکومتی احکامات کو آزادیٔ اظہار رائے کی خلاف ورزی قرار دیا تھا تاہم حکومتی مطالبے پر کسان تحریک اور کورونا وبا کے دوران غلط معلومات اور افواہیں پھیلانے والے اکاؤنٹس بند کردیئے تھے۔

تاہم ایک بار پھر ٹوئٹر پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی اور بھارتی وزارت ٹیکنالوجی نے 4 جولائی تک احکامات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں فوجداری کارروائی کی دھمکی دی جس پر اس بار ٹوئٹر نے عدالت سے رجوع کرلیا۔
Load Next Story