بلوچستان میں بارشوں سیلابی ریلوں میں جاں بحق افراد کی تعداد 37 ہوگئی

سیلابی ریلوں سے 2 بچوں سمیت مزید 6 افراد کی لاشیں مل گئیں

سیلابی ریلوں سے 2 بچوں سمیت مزید 6 افراد کی لاشیں مل گئیں

لاہور:
بلوچستان بھر میں مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، ریلوں میں بہنے اور کچے مکانات گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 37 ہوگئی ہے۔

صوبائی ڈزاسٹر منجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں خنسوب کے علاقے میں سیلابی ریلہ 4 افراد کو بہا کر لے گیا۔ پی ڈی ایم اے اہلکاروں نے چاروں افراد کی لاشیں سیلابی ریلے سے نکال لیں۔ اہل علاقہ کے مطابق خسنوب خودیزئی میں بارشوں نے زیادہ تباہی مچائی ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔



ادھر دکی میں لورالائی پٹھانکوٹ کے علاقے میں سیلابی ریلے سے دو بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ لیویز کے مطابق دونوں بچے کل رات سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے۔ رباط ندی میں سیلابی ریلہ آنے کی وجہ سے کلی دکی ڈیم بھر گیا ہے۔


یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں بارشوں سے 15 افراد جاں بحق، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ

بارش سے تمبو اور کنل سمیت کئی نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ کوہلو سمیت مختلف شہروں میں کچی رابطہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ گئی ہیں۔ کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔



صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے طوفانی بارشوں کے باعث قیمتی جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے جاں بحق افراد کیلئے بلندی درجات کی دعا کی۔ صدر مملکت نے لواحقین سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ آفت زدہ علاقے میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کی جائے۔
Load Next Story