بشری بی بی کی مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے فواد چوہدری
اگر کرپشن کے ثبوت ہیں تو حکومت ہمارے خلاف کیسز بنائے، رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے منسوب مبینہ آڈیو کی فرانزک ہونی چاہیے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'کل تک' میں معروف صحافی جاوید چوہدری کو دیے گئے انٹرویو انہوں نے کہا کہ مبینہ آڈیو سو فیصد جعلی ہے، موجودہ حکومت کو پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے خلاف کرپشن کے ثبوت نہیں مل رہے تو انہوں نے گھر کی عورتوں کو نشانہ بنا شروع کردیا ہے۔
'رانا ثنا اللہ کے ساتھ زیادتی ہوئی کیس نہیں بننا چاہیے تھا'
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں رانا ثنا اللہ کے ساتھ زیادتی ہوئی اُن کے خلاف کیس نہیں بننا چاہیے تھا لیکن موجودہ وزیر داخلہ کے خلاف کیس تحریک انصاف نے نہیں بنایا، ان پر کس نے کیس بنایا اس کا جواب رانا ثنا اللہ خود دے سکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ جب سابق وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی مذکورہ کیس کابینہ میں لے کر آئے تو متعلقہ افسران اٹھ کر چلے گئے اور میں نے ذاتی طور پر اس کی مخالفت کی تھی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف حالیہ بیانات شرمناک ہیں، وزیر داخلہ ہمارے خلاف ایسے کیسز بنا رہے ہیں جیسے انہیں ہمیشہ حکومت میں رہنا ہے،
'پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف وچ ہنٹ کیسز ہیں'
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انتقامی سیاست کی بنیاد پر پارٹی کے ہر رہنما پر 5 سے 13 کیسز بنائے ہیں، سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور بشریٰ بی بی کے بھائی کے خلاف 80 کے دہائی کے کیسز بنائے گئے، حکومت کے پاس بشریٰ بی بی سمیت کسی کی کرپشن کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہیں اب دراصل یہ وچ ہنٹ کیسز ہیں۔
'اگر کرپشن کے ثبوت ہیں تو کیسز بنائیں'
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کے پاس اگر ثبوت ہیں تو وہ کرپشن کے مقدمات درج کرے اور قانونی کارروائی شروع کرے مگر یہ باتیں صرف بیانات کی حد تک ہی محدود ہیں۔
'مریم اورنگزیب نے تمباکو مافیا کو فائدہ پہنچایا'
سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے مریم اورنگزیب کے حوالے سے کہا کہ ان کے شوہر علی ترین کے تمباکو مافیا کے ساتھ تعلقات ہیں جس کی وجہ سے وزیر اطلاعات نے تمباکو مافیا کو فائدہ پہنچایا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے کیونکہ اب تمباکو کی مقامی صنعت تباہ کردی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام 'کل تک' میں معروف صحافی جاوید چوہدری کو دیے گئے انٹرویو انہوں نے کہا کہ مبینہ آڈیو سو فیصد جعلی ہے، موجودہ حکومت کو پی ٹی آئی کے کسی رہنما کے خلاف کرپشن کے ثبوت نہیں مل رہے تو انہوں نے گھر کی عورتوں کو نشانہ بنا شروع کردیا ہے۔
'رانا ثنا اللہ کے ساتھ زیادتی ہوئی کیس نہیں بننا چاہیے تھا'
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں رانا ثنا اللہ کے ساتھ زیادتی ہوئی اُن کے خلاف کیس نہیں بننا چاہیے تھا لیکن موجودہ وزیر داخلہ کے خلاف کیس تحریک انصاف نے نہیں بنایا، ان پر کس نے کیس بنایا اس کا جواب رانا ثنا اللہ خود دے سکتے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید بتایا کہ جب سابق وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی مذکورہ کیس کابینہ میں لے کر آئے تو متعلقہ افسران اٹھ کر چلے گئے اور میں نے ذاتی طور پر اس کی مخالفت کی تھی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے پی ٹی آئی اور عمران خان کے خلاف حالیہ بیانات شرمناک ہیں، وزیر داخلہ ہمارے خلاف ایسے کیسز بنا رہے ہیں جیسے انہیں ہمیشہ حکومت میں رہنا ہے،
'پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف وچ ہنٹ کیسز ہیں'
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے انتقامی سیاست کی بنیاد پر پارٹی کے ہر رہنما پر 5 سے 13 کیسز بنائے ہیں، سابق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اور بشریٰ بی بی کے بھائی کے خلاف 80 کے دہائی کے کیسز بنائے گئے، حکومت کے پاس بشریٰ بی بی سمیت کسی کی کرپشن کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ہیں اب دراصل یہ وچ ہنٹ کیسز ہیں۔
'اگر کرپشن کے ثبوت ہیں تو کیسز بنائیں'
فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کے پاس اگر ثبوت ہیں تو وہ کرپشن کے مقدمات درج کرے اور قانونی کارروائی شروع کرے مگر یہ باتیں صرف بیانات کی حد تک ہی محدود ہیں۔
'مریم اورنگزیب نے تمباکو مافیا کو فائدہ پہنچایا'
سابق وفاقی وزیر اطلاعات نے مریم اورنگزیب کے حوالے سے کہا کہ ان کے شوہر علی ترین کے تمباکو مافیا کے ساتھ تعلقات ہیں جس کی وجہ سے وزیر اطلاعات نے تمباکو مافیا کو فائدہ پہنچایا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس معاملے کی تحقیقات ہونی چاہیے کیونکہ اب تمباکو کی مقامی صنعت تباہ کردی گئی ہے۔