جھمپیر میں برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل 8مزدور جاں بحق
کوئلہ کان میں پھنسے مزید ایک مزدوروں کی تلاش جاری ہے
PARIS:
ضلع ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل ہونے سے 8 مزدور جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق کوئلے کی کان سے 40 گھنٹے بعد 8 لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ریسکیو ٹیموں کی جانب سے کان سے مزید ایک مزدور کی تلاش جاری ہے۔
دو روز قبل جھمپیر میں میٹنگ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل ہوا تھا جس کے باعث 9 مزدور کان کے اندر ہی پھنس گئے تھے۔
سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں عملے کو تاخیر کا سامنا ہے۔
ڈویژنل کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن کے مطابق ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ مزدور بچے کی لاش جلد از جلد نکال لی جائے۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غضنفر علی قادری نے بتایا کہ آٹھ مزدوروں کی لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے سوات روانہ کروا دیا گیا ہے۔
ضلع ٹھٹھہ کے علاقے جھمپیر میں برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل ہونے سے 8 مزدور جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق کوئلے کی کان سے 40 گھنٹے بعد 8 لاشیں نکال لی گئیں جبکہ ریسکیو ٹیموں کی جانب سے کان سے مزید ایک مزدور کی تلاش جاری ہے۔
دو روز قبل جھمپیر میں میٹنگ ریلوے اسٹیشن کے نزدیک برساتی پانی کوئلے کی کان میں داخل ہوا تھا جس کے باعث 9 مزدور کان کے اندر ہی پھنس گئے تھے۔
سہولیات دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں عملے کو تاخیر کا سامنا ہے۔
ڈویژنل کمشنر حیدرآباد ندیم الرحمان میمن کے مطابق ہرممکن کوشش کی جا رہی ہے کہ مزدور بچے کی لاش جلد از جلد نکال لی جائے۔ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غضنفر علی قادری نے بتایا کہ آٹھ مزدوروں کی لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے سوات روانہ کروا دیا گیا ہے۔