جاپان کے سابق وزیراعظم قاتلانہ حملے میں ہلاک

41 سالہ گرفتار ملزم ریٹائرڈ فوجی ہے جو سابق وزیراعظم کی پالیسیوں سے ناراض تھا

مشتبہ ملزم ریٹائرڈ فوجی ہے، فوٹو: رائٹرز

جاپان کے سابق وزیراعظم 67 سالہ شنزو ابے قاتلانہ حملے میں ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق جاپانی وزیراعظم کو مغربی شہر نارا میں انتخابی مہم کی تقریر کے دوران گولی ماری گئی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے شنزو ابے پر حملے کے فوری بعد 41 سالہ مشکوک شخص کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا گیا۔

ملزم ریٹائرڈ فوجی ہے جو میری ٹائم سیلف ڈیفنس فورسز سے وابستہ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسلحہ بردار شخص نے سابق وزیراعظم کو عقب سے گولی ماری۔

ابتدائی بیان میں ملزم کا کہنا ہے کہ وہ بعض پالیسیوں کی وجہ سے سابق وزیراعظم سے ناراض تھا۔ حکومت نے واقعے کی تحقیقات کے لئے ٹاسک فورس تشکیل دیدی ہے۔

واضح رہے کہ جاپان کے سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے شنزو ابے 2006ء میں پہلی مرتبہ ایک سال کے لیے جبکہ 2012ء سے 2020ء کے طویل دورانیے تک دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوئے تاہم ناسازی صحت کے باعث 28 اگست 2020ء کو عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے۔


وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے سابق وزیراعظم شنزو ابے پر قاتلانہ حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دعائیں اور نیک خواہشات اہل خانہ اور جاپانی عوام کے ساتھ ہیں۔







Load Next Story