سیشن جج نے اپنے ہی سول جج کیخلاف مقدمہ درج کروا دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ میں رات گئے پٹیشن فائل، حفاظتی ضمانت منظور

18 جولائی تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ فائل : فوٹو

کراچی:
ایڈیشنل سیشن جج بہاولپور کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے معاملے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سول جج بہاولپور ملک فاروق اور ان کی اہلیہ کی حفاظتی ضمانت رات گئے منظور کر لی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے دس ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 18 جولائی تک حفاظتی ضمانت منظور کرنے کے احکامات جاری کیے۔


عدالت نے سول جج بہاولپور ملک فاروق کو 18 جولائی تک ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ سول جج اور اس کی اہلیہ کی جانب سے رات گئے پٹیشن فائل ہوئی جس پر دائری برانچ کے انچارج اسد خان و دیگر عملہ ہائی کورٹ پہنچا، اسلام آباد ہائی کورٹ کو کھولا گیا اور عدالتی احکامات جاری ہوئے۔

ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست میں سول جج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیشن جج نے مجھے مختلف مقدمات کے فیصلے ان کی مرضی کے کرنے کا کہا لیکن میں نے میرٹ پر فیصلے کیے، سیشن جج نے دھمکی دی پھر میرا تبادلہ کروایا۔

سول جج کے مطابق میرے خلاف مقدمہ درج کروا دیا اور اب پولیس گھر پر چھاپے مار رہی ہے، میرے پاس سیشن جج کے واٹس ایپ میسجز کالز کا مکمل ریکارڈ موجود ہے، گرفتاری کا خدشہ ہے اس لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔
Load Next Story