محکمہ اوقاف میں ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈ میں خوردبرد کا انکشاف
21 کروڑکی گرانٹ کے باوجود ملازمین کومناسب تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے انتہائی کم تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں،ذرائع
لاہور:
محکمہ اوقاف سندھ میں ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈ میں بھاری خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
حکومت سندھ سے ملنے والی21 کروڑ روپے کی سالانہ گرانٹ کا بڑا حصہ ہڑپ کرلیا جاتا ہے ،وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے باوجود ایس این ای (sindh new expenditure) کے مطابق تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے ملازمین کو کنٹریکٹ ملازمین ظاہر کرکے انتہائی کم تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور گرانٹ کا بڑا حصہ خورد برد کیا جارہا ہے،ذرائع کے مطابق ملازمین کو وزیراعلیٰ سندھ کی منظور شدہ ایس این ای کے مطابق تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے2سال قبل محکمہ اوقاف کے ملازمین کی ایس این ای منظور کی تھی، ایس این ای کے مطابق تنخواہیں ادا کرنے کے احکام جاری کیے تھے لیکن محکمہ اوقاف میں موجود مفاد پرست ٹولے نے ذاتی فوائد کے حصول کیلیے محکمہ اوقاف کے ملازمین کا الحاق اے جی سندھ سے نہیں ہونے دیا اور اپنا اثر ورسوخ استعمال کرکے حکومت سندھ سے گرانٹ وصول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ گرانٹ کسی بھی وقت بند ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں ملازمین کی تنخواہیں رک جائیں گی حکومت سندھ کو بھیجی جانے والی ایس این ای میں کوئی کنٹریکٹ ملازم ظاہر نہیں کیا گیا تھا بلکہ تمام ملازمین کو مستقل ظاہرکیا گیا تھا اور ان کی تنخواہوں کے پے اسکیل حکومت سندھ کے رولز کے مطابق ظاہر کیے گئے تھے جس کے بعد حکومت سندھ نے محکمہ اوقاف کے ملازمین کیلیے 21 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی تھی اس گرانٹ سے ایس این ای کے مطابق ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاسکتی ہیں اس وقت محکمہ اوقاف کے ملازمین کو کنٹریکٹ ملازمین ظاہر کرکے محض 3 ہزار روپے تک تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں ۔
جبکہ ملنے والی گرانٹ ظاہر کیے گئے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز سے کہیں زیادہ ہے جب اس سلسلے میں محکمہ اوقاف سندھ کے متعلقہ اکاونٹس آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ محکمہ اوقاف کے ملازمین کیلیے حکومت سندھ سے وصول کی جانے والی گرانٹ 21 کروڑ روپے ہے محکمہ اوقاف میں موجود بعض عناصر حکومت سندھ کی منظور شدہ ایس این ای کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کے بجائے حکومت سے گرانٹ وصول کرکے تنخواہیں ادا کرنے کے خواہشمند ہیں، محکمہ اوقاف کے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہیں ایس این ای کے مطابق ادا کی جائیں۔
محکمہ اوقاف سندھ میں ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈ میں بھاری خورد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
حکومت سندھ سے ملنے والی21 کروڑ روپے کی سالانہ گرانٹ کا بڑا حصہ ہڑپ کرلیا جاتا ہے ،وزیراعلیٰ سندھ کی منظوری کے باوجود ایس این ای (sindh new expenditure) کے مطابق تنخواہیں ادا کرنے کے بجائے ملازمین کو کنٹریکٹ ملازمین ظاہر کرکے انتہائی کم تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں اور گرانٹ کا بڑا حصہ خورد برد کیا جارہا ہے،ذرائع کے مطابق ملازمین کو وزیراعلیٰ سندھ کی منظور شدہ ایس این ای کے مطابق تنخواہیں ادا نہیں کی جارہی ہیں وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے2سال قبل محکمہ اوقاف کے ملازمین کی ایس این ای منظور کی تھی، ایس این ای کے مطابق تنخواہیں ادا کرنے کے احکام جاری کیے تھے لیکن محکمہ اوقاف میں موجود مفاد پرست ٹولے نے ذاتی فوائد کے حصول کیلیے محکمہ اوقاف کے ملازمین کا الحاق اے جی سندھ سے نہیں ہونے دیا اور اپنا اثر ورسوخ استعمال کرکے حکومت سندھ سے گرانٹ وصول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
یہ گرانٹ کسی بھی وقت بند ہوسکتی ہے جس کے نتیجے میں ملازمین کی تنخواہیں رک جائیں گی حکومت سندھ کو بھیجی جانے والی ایس این ای میں کوئی کنٹریکٹ ملازم ظاہر نہیں کیا گیا تھا بلکہ تمام ملازمین کو مستقل ظاہرکیا گیا تھا اور ان کی تنخواہوں کے پے اسکیل حکومت سندھ کے رولز کے مطابق ظاہر کیے گئے تھے جس کے بعد حکومت سندھ نے محکمہ اوقاف کے ملازمین کیلیے 21 کروڑ روپے کی گرانٹ منظور کی تھی اس گرانٹ سے ایس این ای کے مطابق ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جاسکتی ہیں اس وقت محکمہ اوقاف کے ملازمین کو کنٹریکٹ ملازمین ظاہر کرکے محض 3 ہزار روپے تک تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں ۔
جبکہ ملنے والی گرانٹ ظاہر کیے گئے کنٹریکٹ ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز سے کہیں زیادہ ہے جب اس سلسلے میں محکمہ اوقاف سندھ کے متعلقہ اکاونٹس آفیسر سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ محکمہ اوقاف کے ملازمین کیلیے حکومت سندھ سے وصول کی جانے والی گرانٹ 21 کروڑ روپے ہے محکمہ اوقاف میں موجود بعض عناصر حکومت سندھ کی منظور شدہ ایس این ای کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کے بجائے حکومت سے گرانٹ وصول کرکے تنخواہیں ادا کرنے کے خواہشمند ہیں، محکمہ اوقاف کے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہیں ایس این ای کے مطابق ادا کی جائیں۔