آصف ٹوبا نئے قومی اسنوکر چیمپئن بن گئے حمزہ ناکام
فاتح پلیئر نے ایک آنکھ موثر نہ ہونے کے باوجود شاندار کھیل پیش کر کے ٹرافی جیتی
آصف ٹوبا نئے قومی اسنوکر چیمپئن بن گئے، حمزہ اکبر اعزاز کا دفاع کرنے میں ناکام رہے۔
انھیں بیسٹ آف 15 فریمز فائنل میں 5-8 سے شکست ہوگئی، دونوں فائنلسٹ پہلے ہی 30ویں ایشین چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کے اہل بن چکے ہیں، یہ ایونٹ 26 اپریل سے 3 مئی تک متحدہ عرب امارات کے شہر فجیرہ میں شیڈول ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے تحت کراچی جیمخانہ میں منعقدہ 39 ویں قومی اسنوکر چیمپئن شپ پنجاب کے آصف ٹوبا نے جیت لی، انھوں نے فائنل میں دفاعی چیمپئن اور 8 سیڈ حمزہ اکبرکو 5 کے مقابلے میں 8 فریمز سے مات دی، عمومی طور پر اسنوکر کو دونوں آنکھوں کے درست تال میل سے مشروط سے کیا جاتا ہے لیکن آصف نے اس فلسفہ کو غلط ثابت کردکھایا،بچپن میں شدید بخار کے سبب ان کی ایک آنکھ مکمل طور پر موثر نہیں ہے لیکن انھوں نے دوسری آنکھ کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے اسنوکر میں مقام پیدا کرلیا، فائنل جیتنے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس ٹریبیون'' نبیل ہاشمی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت میں خود کو چاند پر محسوس کررہا ہوں، میں گذشتہ برس سرکٹ سے مکمل طور پر باہر رہا تھا اور اس بار کوالیفائر کھیل کر اس مقام تک پہنچا، میرا اگلا ہدف بین الاقوامی سطح پر عمدہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔
فائنل میں حمزہ نے پہلا فریم 38-73 سے جیتا، جس میں انھوں نے 73 کا بریک بھی کھیلا، آصف نے دوسرے فریم میں 59-49 سے کامیابی کی بدولت حساب برابر کردیا، تیسرے فریم میں بازی ایک مرتبہ پھر حمزہ کے ہاتھ رہی، اس میں ان کی جیت کا اسکور 103-08 رہا، چوتھے فریم میں انھیں 49-80 سے شکست کا سامنا رہا، 2-2 فریمز سے مقابلہ برابر ہوجانے کے بعد حمزہ نے اگلے 2 فریمز 59-32 اور58-23 سے اپنے نام کرکے اسکور 4-2 کرلیا،اس کے بعد آصف نے کھیل میں بھرپور واپسی کرتے ہوئے اگلے چاروں فریمز جیت کر اسکور لائن 6-4 سے اپنے حق میں کرلی، ان کی کامیابی کا اسکور 60-48،64-50،49-14 اور90-18 رہا، آخری فریم میں انھوں نے 64 کا بریک بھی کھیلا، کھیل کے 11ویں فریم میں حمزہ نے 62-44 سے کامیابی کی بدولت خسارہ کم کیا لیکن اس کے بعد اگلے دونوں فریمز میں آصف نے انھیں چاروں شانے چت کردیا،ان کی فتح کا اسکور 76-07 اور58-15 رہا۔ اپنی آنکھ کی کمزوری کا اعتراف کرتے ہوئے آصف نے بتایا کہ میں ایک آنکھ کے سہارے کھیل میں حصہ لیتا ہوں، اگرچہ یہ دیگر پلیئرز کے برعکس میرے لیے دھچکا ہے لیکن اسی کے ساتھ مجھے دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر پرفارم کرنے کی تحریک بھی ملتی ہے، میں اسنوکر میں اپنی پریکٹس ڈبل کرتا ہوں، لہذا میں دیگر کے مقابلے میں خود کو بہتر خیال کرتا ہوں، انھوں نے نوجوان پلیئرز کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں تو پھر انھیں سخت محنت کو اپنا شعار بنالینا چاہیے تاکہ وہ عام لوگوں کا مقابلہ بھرپور انداز میں کرسکیں۔
انھیں بیسٹ آف 15 فریمز فائنل میں 5-8 سے شکست ہوگئی، دونوں فائنلسٹ پہلے ہی 30ویں ایشین چیمپئن شپ میں پاکستان کی نمائندگی کے اہل بن چکے ہیں، یہ ایونٹ 26 اپریل سے 3 مئی تک متحدہ عرب امارات کے شہر فجیرہ میں شیڈول ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے تحت کراچی جیمخانہ میں منعقدہ 39 ویں قومی اسنوکر چیمپئن شپ پنجاب کے آصف ٹوبا نے جیت لی، انھوں نے فائنل میں دفاعی چیمپئن اور 8 سیڈ حمزہ اکبرکو 5 کے مقابلے میں 8 فریمز سے مات دی، عمومی طور پر اسنوکر کو دونوں آنکھوں کے درست تال میل سے مشروط سے کیا جاتا ہے لیکن آصف نے اس فلسفہ کو غلط ثابت کردکھایا،بچپن میں شدید بخار کے سبب ان کی ایک آنکھ مکمل طور پر موثر نہیں ہے لیکن انھوں نے دوسری آنکھ کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے اسنوکر میں مقام پیدا کرلیا، فائنل جیتنے کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس ٹریبیون'' نبیل ہاشمی سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس وقت میں خود کو چاند پر محسوس کررہا ہوں، میں گذشتہ برس سرکٹ سے مکمل طور پر باہر رہا تھا اور اس بار کوالیفائر کھیل کر اس مقام تک پہنچا، میرا اگلا ہدف بین الاقوامی سطح پر عمدہ کھیل پیش کرنا ہوگا۔
فائنل میں حمزہ نے پہلا فریم 38-73 سے جیتا، جس میں انھوں نے 73 کا بریک بھی کھیلا، آصف نے دوسرے فریم میں 59-49 سے کامیابی کی بدولت حساب برابر کردیا، تیسرے فریم میں بازی ایک مرتبہ پھر حمزہ کے ہاتھ رہی، اس میں ان کی جیت کا اسکور 103-08 رہا، چوتھے فریم میں انھیں 49-80 سے شکست کا سامنا رہا، 2-2 فریمز سے مقابلہ برابر ہوجانے کے بعد حمزہ نے اگلے 2 فریمز 59-32 اور58-23 سے اپنے نام کرکے اسکور 4-2 کرلیا،اس کے بعد آصف نے کھیل میں بھرپور واپسی کرتے ہوئے اگلے چاروں فریمز جیت کر اسکور لائن 6-4 سے اپنے حق میں کرلی، ان کی کامیابی کا اسکور 60-48،64-50،49-14 اور90-18 رہا، آخری فریم میں انھوں نے 64 کا بریک بھی کھیلا، کھیل کے 11ویں فریم میں حمزہ نے 62-44 سے کامیابی کی بدولت خسارہ کم کیا لیکن اس کے بعد اگلے دونوں فریمز میں آصف نے انھیں چاروں شانے چت کردیا،ان کی فتح کا اسکور 76-07 اور58-15 رہا۔ اپنی آنکھ کی کمزوری کا اعتراف کرتے ہوئے آصف نے بتایا کہ میں ایک آنکھ کے سہارے کھیل میں حصہ لیتا ہوں، اگرچہ یہ دیگر پلیئرز کے برعکس میرے لیے دھچکا ہے لیکن اسی کے ساتھ مجھے دیگر کے مقابلے میں زیادہ بہتر پرفارم کرنے کی تحریک بھی ملتی ہے، میں اسنوکر میں اپنی پریکٹس ڈبل کرتا ہوں، لہذا میں دیگر کے مقابلے میں خود کو بہتر خیال کرتا ہوں، انھوں نے نوجوان پلیئرز کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کسی جسمانی معذوری کا شکار ہیں تو پھر انھیں سخت محنت کو اپنا شعار بنالینا چاہیے تاکہ وہ عام لوگوں کا مقابلہ بھرپور انداز میں کرسکیں۔