احمد ندیم قاسمی کو بچھڑے 16برس بیت گئے
احمد ندیم قاسمی 50سے زائد کتابوں کے منصف تھے
ادبی محفلوں کی جان سمجھے جانے والے اردو ادب کے عظیم شاعر اور ادیب احمد ندیم قاسمی کو بچھڑے 16 برس بیت گئے۔
احمد ندیم قاسمی نے نئی نسل کو ادب سے متعارف کرانے اور ان کے جوہرِ قابل کو نکھارنے اور سنوارنے میں اہم کردار اداکیا۔ مرحوم نے پچاس سے زائد کتب تصنیف کیں۔
احمد ندیم قاسمی نے اپنی شاعری، کالم نگاری، افسانہ نویسی اور ڈراما نگاری کی بنیاد پر ادبی دنیا میں برسوں ہلچل مچائے رکھی جسے کبھی نہیں بھلایا جاسکتا۔
احمد ندیم قاسمی کی سترہ افسانوی، چھ شعری مجموعے اور نظم و غزل کی پچاس سے زائد کتابیں شائع ہوئیں۔ ان کے شعری مجموعات میں دھڑکنیں، رم جھم، جلال و جمال، لوح خاک، دشتِ وفا جبکہ افسانوں میں چوپال، آنچل اور درو دیوار شامل ہیں۔
انہیں گراں قدر ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ اور ستارہ امتیاز بھی دیا گیا۔
احمد ندیم قاسمی نے نئی نسل کو ادب سے متعارف کرانے اور ان کے جوہرِ قابل کو نکھارنے اور سنوارنے میں اہم کردار اداکیا۔ مرحوم نے پچاس سے زائد کتب تصنیف کیں۔
احمد ندیم قاسمی نے اپنی شاعری، کالم نگاری، افسانہ نویسی اور ڈراما نگاری کی بنیاد پر ادبی دنیا میں برسوں ہلچل مچائے رکھی جسے کبھی نہیں بھلایا جاسکتا۔
احمد ندیم قاسمی کی سترہ افسانوی، چھ شعری مجموعے اور نظم و غزل کی پچاس سے زائد کتابیں شائع ہوئیں۔ ان کے شعری مجموعات میں دھڑکنیں، رم جھم، جلال و جمال، لوح خاک، دشتِ وفا جبکہ افسانوں میں چوپال، آنچل اور درو دیوار شامل ہیں۔
انہیں گراں قدر ادبی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی طرف سے صدارتی ایوارڈ اور ستارہ امتیاز بھی دیا گیا۔