لاہور میں مبینہ پولیس مقابلے میں نوجوان جاں بحق لواحقین کا اہلکاروں پر تشدد

نوجوان کی ہلاکت پر مکینوں نے احتجاج کیا اور ڈولفن پولیس کے اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا

(فوٹو فائل)

لاہور:
لاہور کے علاقے شادباغ میں ڈولفن پولیس کے اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔

آپریشنز ونگ کے ترجمان کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ شادباغ میں ڈولفن پولیس کے اہلکاروں مشکوک افراد مدثر اور کامران کو روکنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہوئے اور تعاقب کرنے پر تیسرے شخص نے اہلکاروں پر فائرنگ کردی۔

آپریشن ونگز کے مطابق معظم نامی نوجوان نے اہلکاروں پر فائرنگ کی اور وہ جوابی فائرنگ میں مارا گیا۔ نوجوان کی ہلاکت پر کھوکھر گاؤں کے رہائشیوں نے ڈولفن اہلکاروں پر حملہ کر کے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اہلکار زخمی ہوئے۔


واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی اور نوجوان کی لاش کو ضابطہ کی کارروائی کے لیے اسپتال منتقل کیا۔

پولیس حکام کے مطابق ڈولفن اہلکاروں کی جانب سے روکنے پر معظم نے فائرنگ کی، جس پر اہلکاروں نے مجبورا جوابی فائرنگ کی تو معظم نامی شخص ہلاک ہوگیا، مرنے والے شخص کے پاس جدید اسلحہ تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق معظم نے ڈولفن اہلکار وں پر فائرنگ کی۔

معظم کے والد رمضان کا کہنا ہے کہ بیٹا پھل کی ریڑھی لگاتا تھا جبکہ والدہ نے دعویٰ کیا کہ معظم کے پاس اسلحہ یا کوئی ایسی چیز نہیں تھی، پولیس اس معاملے میں جھوٹ بول رہی ہے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز سہیل چوہدری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی سٹی سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
Load Next Story