خیبرپختونخوا میں شدید بارشوں کے باعث تباہی تین افراد ہلاک متعدد زخمی

شدید بارشوں سے پیدا ہونے والا سیلابی ریلا کئی گھر بہا کر لے گیا

فوٹو فائل

خیبر پختون خوا میں شدید بارشوں کے سبب حادثات سے کم ازکم تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے، ٹانک میں سیلابی ریلے میں تین بچے بہہ گئے، صوابی میں پانی گھروں میں داخل ہوگیا، پشاور سمیت کئی شہر اندھیرے میں ڈوب گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک بھر کی طرح صوبہ خیبرپختونخوا میں بھی موسلا بارشوں سے تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے، تخت بھائی میں کل رات سے موسلادھار بارش جاری ہونے کے نتیجے میں ملاکنڈ سمیت تمام راستے اور گلی کوچے سیلاب کا منظر پیش کرنے لگے جب کہ چھت گرنے سے ماں جاں بحق دو بچیاں زخمی ہوگئیں۔

شدید بارشوں کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آنے سے پانی گھروں اور دوکانوں میں داخل ہونے ہوگیا، جب کہ مضافاتی علاقے کوٹ جونگھڑوں میں کمرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب 60 سالہ خاتون جاں بحق جب کہ 17 سالہ اور 15 سالہ بیٹیا زخمی ہو گئیں، واقعے کی اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 کی میڈیکل اور ڈیزاسٹر ٹیم نے موقع پر پہنچ کر جابحق اور زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا۔

دارالحکومت پشاور میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے، بیشتر علاقوں میں 6 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹانک کے کثیر الابادی والے شہر میں سیلابی ریلا داخل ہوگیا جو میں تین بچوں کے بہہ گئے تھے جنہیں شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچالیا تھا، اس کے علاوہ گاؤں پائی میں سیلابی ریلے میں پھنسے 17 شہریوں کوباحفاظت پانی سے نکال لیا تھا۔

ریسکیو اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ٹانک میں چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔


سیلاب کے باعث ٹانک میں درجنوں مکانات بھی منہدم ہوچکے ہیں اور شہریوں کو ریسکیو کرنے کےلیے انتظامیہ یا دیگر ریسکیو ادارے تاحال متاثرہ شہر نہیں پہنچ سکے جس کے باعث شہری اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

 

ریسکیو 1122 کے انچارج کا کہنا ہے کہ ریسکیو ٹیموں کو آپریشن کے دوران شدید مشکلات کا سامنا ہے کیوں کہ ریسکیو اہلکاروں کی گاڑیاں کیچڑ میں ہھنس کر بروقت متاثرہ جہگوں پر پہنچنے سے قاصر ہیں۔

اسی طرح صوابی میں بھی موسلا دھار بارش کے باعث ندی نالوں میں طغیانی ہے جس کا پانی گھروں میں داخل ہوچکا ہے اور کئی علاقوں میں بجلی کے فیڈرز ٹرپ کرگئے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو1122 کے اہلکار مختلف اضلاع میں بارش کے پانی گھروں، مسجدوں اور مارکیٹوں سے ڈی واٹرنگ کے ذریعے نکال رہے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے بھر میں مجموعی طور پرچار مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اس وقت ڈیرہ اسماعیل، ٹانک اور صوابی کے مختلف علاقوں میں سیلابی ریلے ( نچلی سطح) گزر رہے ہیں۔
Load Next Story