مصر میں سابق فوجی سربراہ اور صدارتی انتخابات میں ممکنہ امیدوار سمیع عنان پر قاتلانہ حملہ
سابق فوجی سربراہ کی جانب سے اب تک قاتلانہ حملے کا الزام کسی پر عائد نہیں کیاگیا۔
مصر کے سابق فوجی سربراہ اور آئندہ صدارتی انتخابات میں ممکنہ امیدوار سمیع عنان پر قاتلانہ حملہ ہوا ہے تاہم وہ معجزانہ طور پر محفوط رہے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق دارالحکومت قاہرہ میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور ان پر فائرنگ کردی تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی سے ان کا حملہ ناکام ہوگیا اور وہ انہیں بحفاظت گھر تک لے آیا۔ سابق فوجی سربراہ نے اب تک اس واقعے کا الزام کسی پر بھی عائد نہیں کیا۔
واضح رہے کہ سمیع عنان بطور آرمی چیف مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کے ساتھ بھی کچھ عرصہ کام کرچکے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا عندیہ دیا تھا اگر انہوں نے انتخابات میں حصہ لیا تو موجودہ فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق دارالحکومت قاہرہ میں نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی کا پیچھا کیا اور ان پر فائرنگ کردی تاہم ڈرائیور کی حاضر دماغی سے ان کا حملہ ناکام ہوگیا اور وہ انہیں بحفاظت گھر تک لے آیا۔ سابق فوجی سربراہ نے اب تک اس واقعے کا الزام کسی پر بھی عائد نہیں کیا۔
واضح رہے کہ سمیع عنان بطور آرمی چیف مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کے ساتھ بھی کچھ عرصہ کام کرچکے ہیں۔ گزشتہ دنوں انہوں نے آئندہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا عندیہ دیا تھا اگر انہوں نے انتخابات میں حصہ لیا تو موجودہ فوجی سربراہ فیلڈ مارشل عبدالفتاح السیسی کو مشکل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔