سہراب گوٹھ میں ہنگامہ آرائی مسافروں سے لوٹ مار ایک شخص جاں بحق
ہنگامہ آرائی کے دوران شرپسندوں نے ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی خواتین کے ساتھ بھی بدتمزی بھی کی
LONDON:
حیدر آباد میں بلال نامی نوجوان کی ہلاکت اور پختونوں پر ہونے والے حملوں کے بعد سپرہائی وے سہراب گوٹھ 4 گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا، نامعلوم شرپسندوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر رکاوٹیں کھڑی کیں اور متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔
ایکسیرپس نیوز کے مطابق حیدرآباد واقعے نامعلوم شرپسندوں نے سپرہائی وے سہراب گوٹھ کو میدان جنگ بنایا، سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور 2 کاریں 2 موٹر سائیکلیں اور ایک بس کو آگ لگادی۔
شرپسند عناصر ہنگامہ آرائی کے دوران ایک کوسٹر کو یرغمال بناکر اس میں سوار تمام افراد سے نقدی ، طلائی زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگئے جب کہ براق پیٹرول پمپ کے قریب مزاحمت کرنے پر ایک شخص کو گولی مار کر قتل کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ شرپسندوں نے ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی خواتین کے ساتھ بھی بدتمزی بھی کی۔
سہراب گوٹھ پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے باعث گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں تھیں اور اندرون سندھ جانے والی سڑک ٹریفک کےلیے بند کردی گئی تھی جب کہ لیاری ایکسپریس وے سے سہراب گوٹھ جانے والی شارع کو بھی بند کیا گیا تھا۔
چار گھنٹے تک سہراب گوٹھ پر جاری ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کے ذریعے منتشر کیا جس کے بعد سپرہائی وے پر ٹریفک بحال کردیا گیا۔
اس دوران پولیس نے الاصف اسکوائر کا گھیراؤ کر کے ایک درجن سے زائد شرپسندوں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ بعد ازاں پولیس اور رینجرز نے مخصوص علاقوں میں کامبنگ آپریشن کیا اور درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔
حیدر آباد میں بلال نامی نوجوان کی ہلاکت اور پختونوں پر ہونے والے حملوں کے بعد سپرہائی وے سہراب گوٹھ 4 گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا، نامعلوم شرپسندوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر رکاوٹیں کھڑی کیں اور متعدد گاڑیوں کو نذر آتش کیا۔
ایکسیرپس نیوز کے مطابق حیدرآباد واقعے نامعلوم شرپسندوں نے سپرہائی وے سہراب گوٹھ کو میدان جنگ بنایا، سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کرکے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا اور 2 کاریں 2 موٹر سائیکلیں اور ایک بس کو آگ لگادی۔
شرپسند عناصر ہنگامہ آرائی کے دوران ایک کوسٹر کو یرغمال بناکر اس میں سوار تمام افراد سے نقدی ، طلائی زیورات اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگئے جب کہ براق پیٹرول پمپ کے قریب مزاحمت کرنے پر ایک شخص کو گولی مار کر قتل کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ شرپسندوں نے ٹریفک جام میں پھنسی ہوئی خواتین کے ساتھ بھی بدتمزی بھی کی۔
سہراب گوٹھ پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے باعث گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں تھیں اور اندرون سندھ جانے والی سڑک ٹریفک کےلیے بند کردی گئی تھی جب کہ لیاری ایکسپریس وے سے سہراب گوٹھ جانے والی شارع کو بھی بند کیا گیا تھا۔
چار گھنٹے تک سہراب گوٹھ پر جاری ہنگامہ آرائی اور لوٹ مار کے بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو ہوائی فائرنگ اور شیلنگ کے ذریعے منتشر کیا جس کے بعد سپرہائی وے پر ٹریفک بحال کردیا گیا۔
اس دوران پولیس نے الاصف اسکوائر کا گھیراؤ کر کے ایک درجن سے زائد شرپسندوں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ بعد ازاں پولیس اور رینجرز نے مخصوص علاقوں میں کامبنگ آپریشن کیا اور درجنوں مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا۔