اقوام متحدہ کے یو ایف سی گروپ میں دراڑ ڈالنے کی کوششیں
پاکستان نے سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کا امیدواربننے کی پیشکش مستردکردی
HYDERABAD:
بعض طاقتورمغربی ملکوں نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کو روکنے اور یوایف او گروپ کو کمزورکرنے کے لیے پاکستان کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کیلیے امیدوار بننے کی پیشکش کی جسے پاکستان نے مستردکردیا ہے۔
دفترخارجہ کے ایک ذریعے نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ خاص ممالک کی طرف سے پاکستان کو یہ پیشکش اس لیے کی جارہی تھی تاکہ اسے یوایف سی گروپ سے نکالا جاسکے۔گزشتہ ہفتے پاکستان اور اٹلی کی قیادت میں یوایف سی گروپ نے نام نہاد گروپ 4 جن میں برازیل، جرمنی، بھارت اور جاپان شامل ہیں کی طرف سے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنائے جانے کی کوشش ناکام بنادی تھی۔
یوایف سی گروپ میں پاکستان سمیت 13ممالک شامل ہیں جن میں اٹلی،کینیڈا، جنوبی کوریا،ارجنٹینا،سپین اور ترکی بھی شامل ہیں۔کسی بھی ملک کیلئے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کیلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193رکن ملکوں میں دوتہائی اکثریت کی حمایت درکار ہے۔
دفترخارجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مخالف نہیں لیکن یہ جمہوری اور اصولوں کی بنیاد پر ہونی چاہئیں۔ یوایف سی گروپ نے اپنے مؤقف میں لچک دکھاتے ہوئے سلامتی کونسل کے غیرمستقل ارکان کی سیٹیں اور دورانیہ بڑھانے کے علاوہ انہیں دوبارہ منتخب ہونے کا موقع دینے کی تجویزدی ہے۔ اب اس معاملے پر بحث اگلے ستمبرمیں ہوگی جس پر بھارت کو تکلیف ہے۔
بعض طاقتورمغربی ملکوں نے اقوام متحدہ میں اصلاحات کو روکنے اور یوایف او گروپ کو کمزورکرنے کے لیے پاکستان کو سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کیلیے امیدوار بننے کی پیشکش کی جسے پاکستان نے مستردکردیا ہے۔
دفترخارجہ کے ایک ذریعے نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ خاص ممالک کی طرف سے پاکستان کو یہ پیشکش اس لیے کی جارہی تھی تاکہ اسے یوایف سی گروپ سے نکالا جاسکے۔گزشتہ ہفتے پاکستان اور اٹلی کی قیادت میں یوایف سی گروپ نے نام نہاد گروپ 4 جن میں برازیل، جرمنی، بھارت اور جاپان شامل ہیں کی طرف سے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بنائے جانے کی کوشش ناکام بنادی تھی۔
یوایف سی گروپ میں پاکستان سمیت 13ممالک شامل ہیں جن میں اٹلی،کینیڈا، جنوبی کوریا،ارجنٹینا،سپین اور ترکی بھی شامل ہیں۔کسی بھی ملک کیلئے سلامتی کونسل کا مستقل رکن بننے کیلئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 193رکن ملکوں میں دوتہائی اکثریت کی حمایت درکار ہے۔
دفترخارجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مخالف نہیں لیکن یہ جمہوری اور اصولوں کی بنیاد پر ہونی چاہئیں۔ یوایف سی گروپ نے اپنے مؤقف میں لچک دکھاتے ہوئے سلامتی کونسل کے غیرمستقل ارکان کی سیٹیں اور دورانیہ بڑھانے کے علاوہ انہیں دوبارہ منتخب ہونے کا موقع دینے کی تجویزدی ہے۔ اب اس معاملے پر بحث اگلے ستمبرمیں ہوگی جس پر بھارت کو تکلیف ہے۔