ہماری خواتین کو پولنگ اسٹیشنز سے زبردستی باہر نکالا جارہا ہے شیریں مزاری
مسلم لیگ ن کا ووٹر کہیں نہیں البتہ گلو بٹ دیکھائی دے رہے ہیں، رہنماء پی ٹی آئی
ہاکستان تحریک انصاف کی مرکزی نائب صدر شیریں مزاری نے الزام عائد کیا ہے کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہماری خواتین کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکال کر زبردستی ووٹ ڈالا جا رہا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنماء شیریں مزاری نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ووٹر کہیں نظر نہیں آرہا لیکن گلو بٹ دیکھائی دے رہے ہیں، چیف الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں کی کوششوں میں آپ کو جواب دینا پڑے گا، زلفی بخاری کے پیچھے آپ نے پولیس لگائی ہوئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور سے آپ گھبرائے ہوئے ہیں، ہم آپکو قانون کے دائرے میں لائیں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ضمنی انتخابات، پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا
رہنماء پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہماری خواتین ورکرز اور مرد حضرات ووٹ ڈال رہے ہیں، یہ مستقبل کا الیکشن ہے۔ ہمارے لوگ آپکا مقابلہ کریں گے، اگر تشدد کیا گیا ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے 14 اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر پولنگ جاری ہے جبکہ صوبے میں امن و امان کے قیام کیلیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر مجموعی طور پر 175 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 45 لاکھ 79 ہزار 898 ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کی رہنماء شیریں مزاری نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا ووٹر کہیں نظر نہیں آرہا لیکن گلو بٹ دیکھائی دے رہے ہیں، چیف الیکشن کمیشن کو شرم آنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دھاندلیوں کی کوششوں میں آپ کو جواب دینا پڑے گا، زلفی بخاری کے پیچھے آپ نے پولیس لگائی ہوئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور سے آپ گھبرائے ہوئے ہیں، ہم آپکو قانون کے دائرے میں لائیں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ضمنی انتخابات، پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا
رہنماء پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہماری خواتین ورکرز اور مرد حضرات ووٹ ڈال رہے ہیں، یہ مستقبل کا الیکشن ہے۔ ہمارے لوگ آپکا مقابلہ کریں گے، اگر تشدد کیا گیا ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب کے 14 اضلاع میں صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر پولنگ جاری ہے جبکہ صوبے میں امن و امان کے قیام کیلیے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے۔
صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر مجموعی طور پر 175 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا جبکہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ن کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ ان حلقوں میں رجسٹرڈ ووٹرز کی مجموعی تعداد 45 لاکھ 79 ہزار 898 ہے۔