پی ٹی آئی رہنما شہباز گلِ چار گھنٹے بعد رہا
شہباز گل کو مظفر گڑھ سے گرفتار کیا گیا تھا
کراچی:
پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو چار گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔
اس سے قبل وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء شہباز گل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی آئی رہنماء کو مسلح افراد کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے، پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران دوفعہ 144 نافذ ہے جس کے باعث اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہباز گلِ کے ہمراہ ایف سی کا کوئی اہلکار موجود نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ضمنی انتخابات، پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا، متعدد افراد گرفتار
انہوں نے مزید کہا تھا کہ شہباز گل سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی حرکات پر اتر آئے ہیں، پی ٹی آئی رہنماء کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عظا تارڑ کا کہنا تھا کہ شہباز گل امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کیلئے اسلحہ بردار افراد ساتھ لائے۔
بعد ازاں پولیس نے شہباز گل اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
دوسری جانب میرے ساتھ کوئی بھی ایف سی اہلکار موجود نہیں، مجھے پولیس ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے پولیس کو کارروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی نجی ادارے کو گاڑیوں پر پولیس لائٹ یا رنگ، مونوگرام اور کسی مماثلت کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسی نجی محافظ کو ایسا حلیہ اختیار کرنے پر جس سے شہریوں میں پولیس ملازم ہونے کا تاثر جائے یا گمان ہو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 170/171تعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی ہوگی۔
پنجاب پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو چار گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔
اس سے قبل وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء شہباز گل کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ کہ پی ٹی آئی رہنماء کو مسلح افراد کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے، پنجاب میں ضمنی الیکشن کے دوران دوفعہ 144 نافذ ہے جس کے باعث اسلحے کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہباز گلِ کے ہمراہ ایف سی کا کوئی اہلکار موجود نہیں، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سیکیورٹی ادارے کی وردی میں ملبوس مسلح افراد کون ہیں۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں ضمنی انتخابات، پی ٹی آئی اور لیگی کارکن گتھم گتھا، متعدد افراد گرفتار
انہوں نے مزید کہا تھا کہ شہباز گل سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے غیر قانونی حرکات پر اتر آئے ہیں، پی ٹی آئی رہنماء کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ عظا تارڑ کا کہنا تھا کہ شہباز گل امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کیلئے اسلحہ بردار افراد ساتھ لائے۔
بعد ازاں پولیس نے شہباز گل اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا۔
دوسری جانب میرے ساتھ کوئی بھی ایف سی اہلکار موجود نہیں، مجھے پولیس ہراساں کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر نے پولیس کو کارروائی کے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی نجی ادارے کو گاڑیوں پر پولیس لائٹ یا رنگ، مونوگرام اور کسی مماثلت کی اجازت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسی نجی محافظ کو ایسا حلیہ اختیار کرنے پر جس سے شہریوں میں پولیس ملازم ہونے کا تاثر جائے یا گمان ہو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 170/171تعزیرات پاکستان کے تحت کارروائی ہوگی۔