وزیرخزانہ کے تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ ملک سود کے بغیر بھی چل سکتاہے سراج الحق
پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی ایک کا ایجنڈا حکومت کو بچانا اور دوسرے کا ایجنڈا حکومت گرانا ہے، سراج الحق
ISLAMABAD:
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں دوبار وزیر خزانہ رہا تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ ملک سود کے بغیر بھی چل سکتاہے۔
قومی مشاورت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ تو قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔جن کیخلاف نیب میں کیس ہیں وہ وزیر ہیں۔ ملک میں سیاسی،سماجی اور معاشی بحران پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی وجہ سے ہے،ان کا مسئلہ معیشت نہیں بلکہ اپنے کیس ختم کروانا اور آئی ایم ایف کو یہ یقین دلانا ہے کہ وہ ان کے سب سے زیادہ وفادار ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ان میں سے ایک کا ایجنڈا یہ ہے کہ کیسے حکومت کو بچایا جائے اور دوسرے کا ایجنڈا ہے کیسے حکومت کو گرایا جائے، ایسی صورت میں ملکی معیشت مصنوعی ہے، سارا نظام جھوٹ اور قرضوں پر چل رہا ہے، پاکستان میں سری لنکا کی طرح تشویش ناک ماحول ہے،8 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، رضاباقر جیسے لوگوں نے قوم کو اندھیرے میں رکھا۔
سراج الحق نے سوال کیا کہ 75 برسوں بعد بھی وہ وقت نہیں آیا کہ ہم اللہ کے نظام کو اپنائیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے اجلاس کا مقصد ہے کہ ملک کو بچایا اور چلانے کا فارمولا دینا ہے، جو سیدھا سا ایک ہی ہے کہ پاکستان اسلامی نظام کے بغیر نہیں چل سکتا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ خیبر پختونخوا میں دوبار وزیر خزانہ رہا تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ ملک سود کے بغیر بھی چل سکتاہے۔
قومی مشاورت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ تو قرضوں کے سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے۔جن کیخلاف نیب میں کیس ہیں وہ وزیر ہیں۔ ملک میں سیاسی،سماجی اور معاشی بحران پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی وجہ سے ہے،ان کا مسئلہ معیشت نہیں بلکہ اپنے کیس ختم کروانا اور آئی ایم ایف کو یہ یقین دلانا ہے کہ وہ ان کے سب سے زیادہ وفادار ہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ ان میں سے ایک کا ایجنڈا یہ ہے کہ کیسے حکومت کو بچایا جائے اور دوسرے کا ایجنڈا ہے کیسے حکومت کو گرایا جائے، ایسی صورت میں ملکی معیشت مصنوعی ہے، سارا نظام جھوٹ اور قرضوں پر چل رہا ہے، پاکستان میں سری لنکا کی طرح تشویش ناک ماحول ہے،8 کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، رضاباقر جیسے لوگوں نے قوم کو اندھیرے میں رکھا۔
سراج الحق نے سوال کیا کہ 75 برسوں بعد بھی وہ وقت نہیں آیا کہ ہم اللہ کے نظام کو اپنائیں۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارے اجلاس کا مقصد ہے کہ ملک کو بچایا اور چلانے کا فارمولا دینا ہے، جو سیدھا سا ایک ہی ہے کہ پاکستان اسلامی نظام کے بغیر نہیں چل سکتا۔