اندرونی بے یقینی روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدر میں کمی کے عوامل کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اندرونی بے یقینی روزانہ کی بنیاد پر روپے کی قدر میں تبدیلی کے بڑے اسباب میں سے ایک ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں حالیہ تحرک مارکیٹ پر مبنی شرح مبادلہ کے نظام کی خصوصیت ہے، جس کے تحت جاری کھاتے کی صورتحال، متعلقہ خبروں اور اندرونی بے یقینی مل کر یومیہ بنیادوں پر روپے کی قدر میں تبدیلی کا سبب بن رہی ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ چھ ماہ میں عالمی سطح پر ڈالر 12 فیصد مہنگا ہوا ہے جو ڈالر کی 20 سال کی بلند ترین سطح ہے، اور یہ بلند ترین سطح امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے افراط زر پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں جارحانہ اضافہ کا نتیجہ ہے۔