کینسر کے علاج پرامریکی ہر سال 200 ارب ڈالر خرچ کررہے ہیں

ایک رپورٹ کے مطابق سرطان کے مہنگے ترین علاج کے باوجود مریضوں کی حالت بہتر نہیں ہوپارہی

عام امریکی کینسر کے علاج میں دنیا کے مقابلے میں سب سےزائد رقم خرچ کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل

ایک حیرت انگیز رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں کینسر کے علاج پر سب سے زیادہ رقم امریکی خرچ کرتے ہیں جو 200 ارب ڈالر کے برابر ہے، اس کے باوجود مریضوں کی بہتری کی صورتحال بہت اچھی نہیں ہے۔

تحقیق کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ خطیر رقم خرچ کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کینسر کے بہتر علاج کے نتائج ہمیشہ ہی سامنے آئیں۔ باالفاظ دیگر زیادہ اخراجات کا مطلب اموات میں کمی کی صورت میں بھی ظاہر نہیں ہورہا اور بہت ہی کم فرق دیکھنے میں آرہا ہے۔


یہ تحقیق ییل یونیورسٹی کے ریان چو اور ان کے ساتھیوں نے کی ہے۔ ' ہمارا نظام باربار ہمیں نت نئے علاج کی جانب راغب کرتا ہے اوردیگرممالک کے مقابلے میں ترقی یافتہ ملکوں میں انہیں قدرے تیزی سے لایا جاتا ہے۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ یہ اس سے کینسر کا بہتر علاج ہوپارہا ہے یا نہیں۔'

ریان کے مطابق ہر امریکی کینسر پر اوسطاً 600 ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ دیگر امیرترین ممالک میں بھی یہ شرح صرف 300 ڈالر ہے۔ اس سے سوال اٹھتا ہے کہ آیا اس سے کوئی فائدہ بھی ہے یا نہیں؟ دوسری اہم بات یہ ہے کہ جاپان، فن لینڈ، کوریا اور سوئزرلینڈ جیسے امیر ممالک میں خرچ کردہ رقم سے اموات کے کمی کا واضح فرق سامنے آیا ہے۔

ماہرین نے اس امر پر غور کرنے پر زور دیا ہے۔
Load Next Story