شیخ رشید نے سپریم کورٹ میں اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق درخواست دائر کردی

ووٹ ڈالنا اوورسیز پاکستانیوں کا بھی بنیادی حق ہے، سیاسی عدم استحکام معاشی قیامت کو جنم دے رہا ہے

اکتوبر نومبر میں عام انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ (فوٹو فائل)

 

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آصف زرداری خریدوفروخت کی منڈی لگاتا ہے ۔ جہاں ووٹ خریدا اورفروخت ہو رہا ہوسمجھ جائیں آصف زرداری موجود ہے۔

اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے سے متعلق درخواست دائر کرنے کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دوسرے پاکستانیوں کی طرح اوورسیز پاکستانیوں کا بھی ووٹ ڈالنے کا بنیادی حق ہے ۔ موجودہ حکومت اس معاملے پر تاخیری حربے استعمال کررہی۔ ہم اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے آئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کا نام ہے۔ تحریک انصاف میں باقی کوئی میٹر نہیں کرتا، جہاں عمران خان ہوگا ہم اس کے ساتھ ہوں گے۔ پرویز الٰہی تحریک انصاف کے نامزامیدوارہیں۔ جہاں ووٹوں کی خریدو فروخت ہو، سمجھیں آصف زرداری پیچھے ہے۔ آصف زرداری خریدوفروخت کی منڈی لگاتا ہے ۔ جہاں ووٹ خریدا اورفروخت ہو رہا ہوسمجھ جائیں آصف زرداری موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور جا رہا ہوں، وہاں چودھری شجاعت حسین سے بات کروں گا۔ ق لیگ کے پرانے تعلقات ہیں ۔

قبل ازیں شیخ رشید نے اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹ سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی، جس میں حکومت کی انتخابی اصلاحات سے متعلق ترامیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواست میں وفاق، وزارت پارلیمانی امور،قانون،کابینہ اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔


یہ خبر بھی پڑھیے: رانا ثنا اللہ کی 5 ارکان کوغائب کرنے کی دھمکی سیاسی غنڈہ گردی ہے،شیخ رشید

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کی سہولت دیے جانے کے خلاف ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے اور تمام فریقوں کو تارکین وطن کو ووٹ ڈالنے کی سہولت فراہمی کا حکم دیا جائے۔ علاوہ ازیں حکم دیا جائے کہ آئندہ الیکشن میں اوور سیز پاکستانی اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ ووٹ دالنے کی سہولت فراہم نہ کرکے تارکین وطن کو ووٹ کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام معاشی قیامت کو جنم دے رہا ہے۔ ڈالر 226 روپے کا ہونے کے باوجود آئی ایم ایف کے ساتھ ابھی بھی بیل آؤٹ معاہدہ طے نہیں پایا۔اکتوبر نومبر میں عام انتخابات کے سوا کوئی حل نہیں۔ پھر کوئی بھی حکومت نہیں کر پائے گا۔

 
Load Next Story