برطانیہ میں 750 سال پُرانے بحری جہاز کا ملبہ دریافت

’مارٹر ریک‘ نامی یہ باقیات 2020 میں خلیجِ پُول میں پہلی بار دریافت ہوا

شعبہ برائے ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور اسپورٹ کی جانب سے مارٹر ریک کو اعلیٰ سطحی قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے

ISLAMABAD:
برطانیہ کے ڈوسیٹ کے ساحل میں قرونِ وسطی کے ایک بحری جہاز کا ملبہ دریافت ہوا ہے جس کو برطانیہ کا سب سے پُرانا ملبہ قرار دینے کے ساتھ اعلیٰ سطحی حفاظتی اسٹیٹس دے دیا گیا ہے۔

'مارٹر ریک' نامی یہ باقیات 2020 میں خلیجِ پُول میں پہلی بار دریافت ہوا۔ اس کا نام مارٹر ریک اس میں ملنے والے پیالوں کی وجہ سے رکھا گیا جس میں آٹے کے لیے اناج کو پِیسا جاتا تھا۔

جہاز میں لگی لکڑیوں کے چھلوں کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کم از کم 750 سال پُرانی ہیں۔ برطانیہ کے سمندروں سے 11ویں سے 14ویں صدی کے درمیانی عرصے سے تعلق رکھنے والے کسی بھی جہاز کا کوئی ملبہ اب تک نہیں ملا ہے۔


شعبہ برائے ڈیجیٹل، کلچر، میڈیا اور اسپورٹ کی جانب سے مارٹر ریک کو اعلیٰ سطحی قانونی تحفظ دے دیا گیا ہے۔

مارٹر ریک کی پہلی بار نشاندہی ٹریور اسمال نامی غوطہ خور نے کی جو گزشتہ 30 برس سے پُول میں ڈائیونگ چارٹر چلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایک ملاح خاندان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے جہازوں کے ملبے کی تلاش میں بطور کپتان سمندروں میں ہزاروں میل کا سفر کیا۔2020 کے موسمِ گرما میں انہوں نے ایک غیردریافت شدہ حادثے کی جگہ دریافت کی۔ انہیں اس جگہ پر غوطے کی اجازت دی گئی اور پھر جو ہوا وہ تاریخ ہے۔ وہاں انگلینڈ کا قدیم ترین جہاز کا ملبہ دریافت کیا گیا۔

یہ جہاز اپنےجہاز کے ڈیزائن سے کِلنکر جہاز معلوم ہوتا ہے جس کو لکڑی کے پھٹوں کی تہہ پر تہہ لگا کر بنایا جاتا ہے۔جہاز میں استعمال کی جانے والی لکڑی آئرش اوک سے لی گئیں جن کو 1242 سے 1265 کے درمیان کاٹا گیا۔ یہ بادشاہ ہینری سوم کا دور تھا۔
Load Next Story