ای سی سی اجلاس 3 لاکھ ٹن گندم 2 لاکھ ٹن یوریا خریدنے کی منظوری
گندم اورکھاد کی درآمدپرمجموعی طور پر 50 ارب خرچ ہونگے،کے الیکٹرک صارفین کیلیے بجلی 1.55 روپے مہنگی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ملک کے دیگر حصوں کی طرح کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دیدی۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس گذشتہ روز(بدھ ) کو وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت بلال اظہر کیانی، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے پاور سیکٹر کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن سے متعلق پیش کردہ سمری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نیشنل الیکٹرسٹی پالیسی 2021 کے تحت کے الیکٹرک اور سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے یکساں صارف کے آخر میں ٹیرف برقرار رکھ سکتی ہے۔
ای سی سی نے سمری کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ملک کے دیگر حصوں کی طرح کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دیدی، اس کے ساتھ ساتھ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک کو اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی مدت کے لیے صارفین سے فی یونٹ 1.55روپے وصولی کی اجازت بھی دے دی گئی۔ یہ رقم جولائی تا ستمبر کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔
اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی جانب سے پیش کردہ سمری کا جائزہ لینے کے بعد ای سی سی نے 18 جولائی 2022 کو کھولے گئے تیسرے بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2022 کے ایوارڈ کی منظوری بھی دیدی۔
ای سی سی نے تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس ٹینڈر کیلیے میسرز وٹیر بی وی میرین انٹرنیشنل کی طرف سے ایک لاکھ بیس ہزار میٹرک ٹن گندم کیلیے404.86 ڈالر فی میٹرک ٹن کیلیے دی جانے والی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی، اس کے علاوہ ٹریڈنگ کارپوریشن کو مزید 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کی اجازت دیدی جس پر 27.4 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
علاوہ ازیں ای سی سی نے2 لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت توانائی ( پیٹرولیم ڈویژن ) کی جانب سے مائع پیٹرولیم گیس ( ایل پی جی ) پر پیٹرولیم لیوی کی شرح سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تجویز پر نظر ثانی کے لیے سمری وزارت کو واپس کر دی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس گذشتہ روز(بدھ ) کو وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار مخدوم سید مرتضیٰ محمود، وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت بلال اظہر کیانی، وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے تجارت و صنعت رانا احسان افضل، وفاقی سیکرٹریز اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزارت توانائی (پاور ڈویژن) کی جانب سے پاور سیکٹر کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن سے متعلق پیش کردہ سمری کا تفصیلی جائزہ لیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ حکومت نیشنل الیکٹرسٹی پالیسی 2021 کے تحت کے الیکٹرک اور سرکاری ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے لیے یکساں صارف کے آخر میں ٹیرف برقرار رکھ سکتی ہے۔
ای سی سی نے سمری کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد ملک کے دیگر حصوں کی طرح کے الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دیدی، اس کے ساتھ ساتھ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک کو اکتوبر تا دسمبر 2021ء کی مدت کے لیے صارفین سے فی یونٹ 1.55روپے وصولی کی اجازت بھی دے دی گئی۔ یہ رقم جولائی تا ستمبر کے بلوں میں وصول کی جائے گی۔
اجلاس میں وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کی جانب سے پیش کردہ سمری کا جائزہ لینے کے بعد ای سی سی نے 18 جولائی 2022 کو کھولے گئے تیسرے بین الاقوامی گندم کے ٹینڈر 2022 کے ایوارڈ کی منظوری بھی دیدی۔
ای سی سی نے تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس ٹینڈر کیلیے میسرز وٹیر بی وی میرین انٹرنیشنل کی طرف سے ایک لاکھ بیس ہزار میٹرک ٹن گندم کیلیے404.86 ڈالر فی میٹرک ٹن کیلیے دی جانے والی سب سے کم بولی کی منظوری دیدی، اس کے علاوہ ٹریڈنگ کارپوریشن کو مزید 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کی اجازت دیدی جس پر 27.4 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
علاوہ ازیں ای سی سی نے2 لاکھ ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اجلاس میں وزارت توانائی ( پیٹرولیم ڈویژن ) کی جانب سے مائع پیٹرولیم گیس ( ایل پی جی ) پر پیٹرولیم لیوی کی شرح سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے تجویز پر نظر ثانی کے لیے سمری وزارت کو واپس کر دی ہے۔