شریف برادران کیخلاف حدیبیہ پیپر ملز اور ناجائز اثاثے بنانے کے ریفرنس خارج
شریف بردارن نے نیب کے ریفرنسزکوہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا
لاہور ہائی کورٹ کے ریفری جج جسٹس سردار شمیم احمد خان نے شریف برادران کی درخواستیں منظورکرتے ہوئے ان کے خلاف حدیبیہ پیپرملزاورناجائز اثاثے بنانے کے2ریفرنس خارج کردیے۔
شریف بردارن نے نیب کے ریفرنسزکوہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا جس پر 2رکنی بینچ میں سے ایک جج نے اختلافی نوٹ دیا تھا۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے جسٹس سردارشمیم احمد کو ریفری جج مقرر کیا۔ منگل کو شریف برادران کے وکیل اشتر اوصاف نے بتایا کہ مشرف دور میں بنائے گئے یہ ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں۔ ان کا مقصد شریف خاندان کو سیاسی طور پر پھنسانا تھا، نیب کو تحقیقات سے روکنے کے احکام دیے جائیں۔
دوران سماعت ریفری جج نے ریمارکس دیے کہ وہ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ شریف برادران کیخلاف ریفرنس دوبارہ نہیں کھولے جاسکتے اورہائیکورٹ کے دورکنی بینچ کے ممبرکی مقدمات نہ کھولنے کے حوالے سے آبزرویشن درست ہے،آئی این پی کے مطابق فاضل جج نے قرار دیا کہ ریفرنسز ختم کر دیے جائیں تونیب دوبارہ تفتیش نہیں کر سکتا۔
شریف بردارن نے نیب کے ریفرنسزکوہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا جس پر 2رکنی بینچ میں سے ایک جج نے اختلافی نوٹ دیا تھا۔ اس کے بعد چیف جسٹس نے جسٹس سردارشمیم احمد کو ریفری جج مقرر کیا۔ منگل کو شریف برادران کے وکیل اشتر اوصاف نے بتایا کہ مشرف دور میں بنائے گئے یہ ریفرنسز بدنیتی پر مبنی ہیں۔ ان کا مقصد شریف خاندان کو سیاسی طور پر پھنسانا تھا، نیب کو تحقیقات سے روکنے کے احکام دیے جائیں۔
دوران سماعت ریفری جج نے ریمارکس دیے کہ وہ اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ شریف برادران کیخلاف ریفرنس دوبارہ نہیں کھولے جاسکتے اورہائیکورٹ کے دورکنی بینچ کے ممبرکی مقدمات نہ کھولنے کے حوالے سے آبزرویشن درست ہے،آئی این پی کے مطابق فاضل جج نے قرار دیا کہ ریفرنسز ختم کر دیے جائیں تونیب دوبارہ تفتیش نہیں کر سکتا۔