دو ہفتے بعد مہنگائی کی شرح میں کمی
تیسرے ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں0.22فیصد کمی ہوئی،وفاقی ادارہ شماریات
لاہور:
وفاقی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ نئے بجٹ کے نفاذ کے بعد پہلےدو ہفتے میں مسلسل اضافہ کے بعد تیسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے۔
وفاقی بجٹ کے بعد تیسرے ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں0.22فیصد کمی ہوئی، سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد سے کم ہوکر32.82 فیصد ہوگئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 21 جولائی2022کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.22 فیصد کم رہی جبکہ سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو پچھلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح32.82فیصد رہی ہے۔
ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 51 بنیادی ضروری اشیاء میں سے 31کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ گیارہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 9کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران جن 31اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان میں آلو،چکن ،دال مونگ،آٹا،دال مسور، چائے ،دہی،، تازہ دودھ، مٹن،بیف،،لہسن،دال ماش،انرجی سیور ،سگریٹ ،انڈے،سرسوں کا تیل،ایل پی جی،نمک اور آٹے سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ان میں ٹماٹر،پٹرولیم مصنوعات، کیلا،چینی،گھی،پیاز،چاول آگ جلانے والی لکڑی،گڑ اورایل پی جی شامل ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں27.04فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں30.97فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں30.63فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں31.62فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 33.54فیصدرہی ہے۔
وفاقی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ نئے بجٹ کے نفاذ کے بعد پہلےدو ہفتے میں مسلسل اضافہ کے بعد تیسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی ہونا شروع ہوگئی ہے۔
وفاقی بجٹ کے بعد تیسرے ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں0.22فیصد کمی ہوئی، سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 33.12 فیصد سے کم ہوکر32.82 فیصد ہوگئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق 21 جولائی2022کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح اس سے پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.22 فیصد کم رہی جبکہ سالانہ بنیادوں پر دیکھا جائے تو پچھلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح32.82فیصد رہی ہے۔
ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 51 بنیادی ضروری اشیاء میں سے 31کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ گیارہ اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 9کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران جن 31اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ان میں آلو،چکن ،دال مونگ،آٹا،دال مسور، چائے ،دہی،، تازہ دودھ، مٹن،بیف،،لہسن،دال ماش،انرجی سیور ،سگریٹ ،انڈے،سرسوں کا تیل،ایل پی جی،نمک اور آٹے سمیت دیگر اشیاء شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے کے دوران جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ان میں ٹماٹر،پٹرولیم مصنوعات، کیلا،چینی،گھی،پیاز،چاول آگ جلانے والی لکڑی،گڑ اورایل پی جی شامل ہیں۔
اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں27.04فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں30.97فیصد، 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں30.63فیصد، 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں31.62فیصد رہی جبکہ 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 33.54فیصدرہی ہے۔