لبنان میں نوٹوں والے گل دستوں کی غیرمعمولی مقبولیت

شدید مہنگائی کے باعث لوگ اب بھی دوسروں کی مدد کرتے ہوئے رقم والے گل دستے عطیہ کررہے ہیں

لبنانی کی خاتون گل فروش نے نوٹوں کے گلدستے متعارف کرائے ہیں جو تیزی سے مقبول ہورہے ہیں۔ فوٹو: فائل

لبنان میں پھولوں کے کاروبار سے وابستہ ایک خاتون نے گلدستوں میں پھول اور غنچے سجانے کے بجائے ان میں کرارے نوٹوں کو پھولوں کی شکل میں سجاکر فروخت کرنا شروع کردیا اور یہ انداز تیزی سے مقبول ہورہا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ لبنان میں شدید مہنگائی اور افراطِ زر کی فضا ہے جبکہ لبنانی بڑے پیمانے پر خیرات کرتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ رقم والے چھوٹے بڑے گلدستے لے کر ضرورت مندوں کی خاموشی سے مدد کر رہے ہیں۔ نوٹوں کے گل دستوں میں لبنانی کرنسی اور امریکی ڈالر خاص انداز میں سجا کر لگائے گئے ہیں۔

30 سالہ تمارا ہریری نے اسے متعارف کرایا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ لبنان میں 10 سے 15 لاکھ لبنانی پونڈ کا ایک گلدستہ آتا ہے جبکہ پھولوں کی بجائے نوٹوں کا گلدستہ بنایا جاسکتا ہے جسے لوگ خوشی سے خرید رہے ہیں اور اپنے پیاروں کو دے رہے ہیں۔




تمارا ہریری کہتی ہیں کہ تمام مشکلات کے باوجود بھی لوگوں کی بڑی تعداد ان مشکل حالات میں بھی دوسرے ضرورت مندوں کی مدد کررہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ رقم والے گلدستے لے جاتے ہیں اور اپنے عزیزوں یا ضرورت مندوں کو دے رہے ہیں۔ اس طرح ایک مشکل صورتحال میں مدد کا یہ نیا طریقہ سامنے آیا ہے۔

تمارا کہتی ہیں کہ یہ رقم غریب افراد، طالب علموں اور دیگر افراد کے لیے کسی خزانے سے کم نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بہت سے سفید پوش افراد مدد مانگنے سے کتراتے ہیں اور اگر ان کی مالی مدد کی جائے تو وہ ناراض بھی ہوسکتے ہیں۔ بصورتِ دیگر امدادی رقم خوبصورت انداز میں پیش کی جائے تو وہ اسے بخوشی قبول کرتے ہیں۔
Load Next Story