سیاست دانوں کو آپس کے معاملات خود دیکھنے چاہئیں اسد عمر

پی ٹی آئی رہنما حامد خان نے کہا کہ چیف جسٹس آئینی معاملات پر سماعت کے لیے مرضی کے ججز کا بینچ بنا کر غلط کر رہے ہیں

فوٹو فائل

HYDRABAD:
تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اگر جمہوریت کو آگے لے کر جانا ہے تو غیر سیاسی مداخلت کا راستہ روکنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری و سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اگر سیاست دان آپس میں بیٹھنے کو تیار ہی نہ ہوں تو پھر کسی اور سے رابطہ کرنا پڑتا ہے اور ایسا کوئی مسئلہ نہیں کہ آپس میں بیٹھ کر بات نہ کی جا سکے۔

اس موقع پر سینئر قانون دان حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پہلے بھی غلط تھی اور آج بھی غلط ہے۔


حامد خان نے کہا کہ بینچ کی تشکیل چیف جسٹس کی صوابدید ہے مگر چیف جسٹس عمر عطا بندیال آئینی معاملات پر سماعت کے لیے مرضی کے ججز کا بینچ بنا کر غلط کر رہے ہیں، بھارت کی طرح آئینی معاملات کے لیے صرف سینئر موسٹ ججز پر مشتمل بینچ ہی بننا چاہئے، سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسی کو بینچ سے باہر کرنا افسوس اور دکھ کی بات ہے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ سینئر ججز کو بائی پاس کرکے سپریم کورٹ میں جونیئر ججز لگانے کے غلط اثرات ہوں گے، لاہور ہائی کورٹ سے ساتواں جج آپ لے رہے ہیں مگر اسلام آباد ہائیکورٹ سے کوئی جج نہیں لیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر انصاف کرنے والا اپنے ادارے کے ساتھ انصاف نہیں کرے گا تو کسی اور کیساتھ کیا انصاف کرے گا۔
Load Next Story