بحریہ ٹاؤن ایک فلائی اوور اور2انڈر پاس تعمیر کرے گا ایڈمنسٹریٹر بلدیہ
ملکی تاریخ میں پہلی بار کوئی نجی ادارہ کراچی کے انفرااسٹرکچر پر خطیر رقم خرچ کر رہا ہے
بحریہ ٹاؤن نے عبداﷲشاہ غازیؒ کے مزار کے قریب 2 انڈر پاسز اور ایک فلائی اوور بنانے کا اعلان کیا ہے ملکی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ کوئی نجی ادارہ کراچی کے انفرااسٹرکچر پر خطیر رقم خرچ کررہا ہے۔
اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ تقریباً 2ارب روپے لگایا گیا ہے ان منصوبوں پر رواں ہفتے کام شروع ہوجائے گا یہ بات بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی نے بدھ کی شام سوک سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی، ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی نے بتایا کہ خوبصورتی اور جاذب نظری کے حوالے سے یہ تینوں منصوبے نہ صرف پاکستان کا لینڈ مارک ہونگے بلکہ ان منصوبوں کا دنیا کے ترقی یافتہ شہروں کے منصوبوں سے تقابل بھی کیا جاسکے گا، کراچی میں ماضی میں اس نوعیت کے خوبصورت منصوبے پہلے نہیں بنے ہیں، ان منصوبوں کی تکمیل سے کراچی کے حسن میں بھی اضافہ ہوگا اور عالمی سطح پر کراچی شہر کی اہمیت بھی بڑھے گی، یہ منصوبے انفرااسٹرکچر کے اعتبار سے اسٹیٹ آف آرٹ ہونگے، انھوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن عبداﷲشاہ غازیؒ کے مزار کے قریب ملک کی سب سے بڑی کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کررہا ہے، اس عمارت کے قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کو اجازت دی جاچکی ہے اور بحریہ ٹاؤن نے اس سلسلے میں تمام قانونی فیس جو کہ کروڑوں روپے بنتی ہے وہ ادا بھی کردی جس کے بعد اخلاقی یا قانونی طور پر وہ مزید رقم کی ادائیگی یا سرمایہ کاری کا پابند نہیں تھا تاہم بحیثیت ایڈمنسٹریٹر کراچی میں نے بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ کیونکہ بحریہ آئیکون کی تکمیل کے بعد اس علاقے میں ٹریفک کا غیر معمولی رش ہوجا گا لہٰذا وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔
اس سلسلے میں طویل مشاورت کے بعد بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ رضاکارانہ طور پر اس بات کے لیے تیار ہوگئی ہے کہ وہ مستقبل کے ٹریفک رش کا مستقل حل فراہم کرے گی جس کے بعد ہم نے ان منصوبوں کی ڈیزائننگ شروع کی جس میں ان منصوبوں کی ڈیزائننگ کے ساتھ زیر زمین یوٹیلٹی سروسز کی لائنوں کی منتقلی بھی شامل تھی، اس سلسلے میں ٹریفک ڈائی ورژن پلان ، منصوبوں کی ڈیزائننگ اور انجینئرنگ مکمل ہوچکی ہے، اب رواں ہفتے سے ان منصوبوں پر کام کا آغاز ہوجائے گا اور 4 ماہ میں منصوبے مکمل ہوجائیں گے، انھوں نے بتایا کہ فلائی اوور اے ٹی نقوی چورنگی پر قائم کیا جائے گا جبکہ انڈر پاسز مزار عبداﷲ شاہ غازیؒ اور کوٹھاری پریڈ کے سامنے تعمیر ہونگے، انھوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کوئی کاروباری ادارہ کسی شہر کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ماضی میں کوئی مثال موجود نہیں ، اس بات پر ہم بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کا کراچی کے شہریوں کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہیں، انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان منصوبوں کے آغاز سے لے کر تکمیل تک بلدیہ عظمیٰ یا صوبائی حکومت کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوگا بلکہ یہ منصوبے بحریہ ٹاؤن کی طرف سے کراچی کے شہریوں کے لیے تحفہ ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ باغ ابن قاسم پارک کی ایک انچ جگہ بھی بحریہ ٹاؤن کو نہیں دی جارہی، ان کاکہنا تھا کہ منصوبے کی کنسلٹنسی بلدیہ عظمیٰ کے انجینئرز نے اپنی نگرانی مکمل کرائی جس میں اس علاقے میں مستقبل کے کئی عشروں کی ضروریات کو مدنظر رکھا گیا ہے جبکہ منصوبوں کے تعمیراتی کام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
اس منصوبے پر لاگت کا تخمینہ تقریباً 2ارب روپے لگایا گیا ہے ان منصوبوں پر رواں ہفتے کام شروع ہوجائے گا یہ بات بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی نے بدھ کی شام سوک سینٹر میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی، ایڈمنسٹریٹر رؤف اختر فاروقی نے بتایا کہ خوبصورتی اور جاذب نظری کے حوالے سے یہ تینوں منصوبے نہ صرف پاکستان کا لینڈ مارک ہونگے بلکہ ان منصوبوں کا دنیا کے ترقی یافتہ شہروں کے منصوبوں سے تقابل بھی کیا جاسکے گا، کراچی میں ماضی میں اس نوعیت کے خوبصورت منصوبے پہلے نہیں بنے ہیں، ان منصوبوں کی تکمیل سے کراچی کے حسن میں بھی اضافہ ہوگا اور عالمی سطح پر کراچی شہر کی اہمیت بھی بڑھے گی، یہ منصوبے انفرااسٹرکچر کے اعتبار سے اسٹیٹ آف آرٹ ہونگے، انھوں نے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن عبداﷲشاہ غازیؒ کے مزار کے قریب ملک کی سب سے بڑی کثیر المنزلہ عمارت تعمیر کررہا ہے، اس عمارت کے قانون کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کو اجازت دی جاچکی ہے اور بحریہ ٹاؤن نے اس سلسلے میں تمام قانونی فیس جو کہ کروڑوں روپے بنتی ہے وہ ادا بھی کردی جس کے بعد اخلاقی یا قانونی طور پر وہ مزید رقم کی ادائیگی یا سرمایہ کاری کا پابند نہیں تھا تاہم بحیثیت ایڈمنسٹریٹر کراچی میں نے بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ سے درخواست کی کہ کیونکہ بحریہ آئیکون کی تکمیل کے بعد اس علاقے میں ٹریفک کا غیر معمولی رش ہوجا گا لہٰذا وہ اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے۔
اس سلسلے میں طویل مشاورت کے بعد بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ رضاکارانہ طور پر اس بات کے لیے تیار ہوگئی ہے کہ وہ مستقبل کے ٹریفک رش کا مستقل حل فراہم کرے گی جس کے بعد ہم نے ان منصوبوں کی ڈیزائننگ شروع کی جس میں ان منصوبوں کی ڈیزائننگ کے ساتھ زیر زمین یوٹیلٹی سروسز کی لائنوں کی منتقلی بھی شامل تھی، اس سلسلے میں ٹریفک ڈائی ورژن پلان ، منصوبوں کی ڈیزائننگ اور انجینئرنگ مکمل ہوچکی ہے، اب رواں ہفتے سے ان منصوبوں پر کام کا آغاز ہوجائے گا اور 4 ماہ میں منصوبے مکمل ہوجائیں گے، انھوں نے بتایا کہ فلائی اوور اے ٹی نقوی چورنگی پر قائم کیا جائے گا جبکہ انڈر پاسز مزار عبداﷲ شاہ غازیؒ اور کوٹھاری پریڈ کے سامنے تعمیر ہونگے، انھوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کوئی کاروباری ادارہ کسی شہر کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہا ہے۔
اس سلسلے میں ماضی میں کوئی مثال موجود نہیں ، اس بات پر ہم بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کا کراچی کے شہریوں کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہیں، انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ان منصوبوں کے آغاز سے لے کر تکمیل تک بلدیہ عظمیٰ یا صوبائی حکومت کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوگا بلکہ یہ منصوبے بحریہ ٹاؤن کی طرف سے کراچی کے شہریوں کے لیے تحفہ ہیں، انھوں نے مزید کہا کہ باغ ابن قاسم پارک کی ایک انچ جگہ بھی بحریہ ٹاؤن کو نہیں دی جارہی، ان کاکہنا تھا کہ منصوبے کی کنسلٹنسی بلدیہ عظمیٰ کے انجینئرز نے اپنی نگرانی مکمل کرائی جس میں اس علاقے میں مستقبل کے کئی عشروں کی ضروریات کو مدنظر رکھا گیا ہے جبکہ منصوبوں کے تعمیراتی کام میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔