ایبٹ آباد میں سانپ کی کھالوں کی غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث گینگ گرفتار

اسمگلروں کے گروہ کا تعلق راولپنڈی سے تھا اور وہ سانپ کی کھالیں مظفرآباد منتقل کرتے ہوئے پکڑے گئے، حکام

—فوٹو

ایبٹ آباد کے محکمہ وائلڈ لائف نے شاہ مقصود میں سانپ کی کھالوں کی غیر قانونی اسمگلنگ میں ملوث گینگ کو گرفتار کر لیا۔

ذرائع نے تصدیق کی کہ مبینہ اسمگلروں کے گروہ کا تعلق راولپنڈی سے تھا اور وہ سانپ کی کھالیں مظفرآباد منتقل کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

خیبر پختونخوا کے محکمہ جنگلات اور جنگلی حیات کے ترجمان کے مطابق کھالیں جاپان اور تھائی لینڈ میں قیمتی ادویات کی تیاری میں استعمال ہوتی ہیں۔




انہوں نے کہا کہ سانپ کو اس کی کھال کے لیے شکار کرنا یا جنگل سے سانپ کی کھال حاصل کرنا قابل سزا جرم ہے، جسے سانپ بارش کے موسم سے پہلے خود اتار دیتے ہیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ جنگلی حیات نے ایک برس قبل پشاور سے سانپ کی کھال سے جوتا بنانے والے کو بھی گرفتار کیا تھا جس پر بعد میں مقدمہ درج کر کے جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

رواں ہفتے کے شروع میں کے پی کے وائلڈ لائف نے جنگلی جانوروں کی اسمگلنگ کی دو الگ الگ بولیوں کو ناکام بنا دیا تھا اورایبٹ آباد ضلع میں اسمگلروں کو گرفتار کر لیا تھا۔
Load Next Story