پاکستان کی 80 فیصد آبادی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا عمران خان
الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کا منصوبہ ناکام بنانے کی پوری کوشش کی،ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے130 طریقے ختم ہوجائینگے
KYIV:
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح ہماری پارٹی آگے بڑھی اس طرح پاکستان کی کوئی دوسری پارٹی نہیں بڑھی جب کہ پی پی اندرون سندھ اور ن لیگ سینٹرل پنجاب کی جماعت بن کر رہ گئی۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہم نے پارٹی کو ایولوشن کے تحت آگے بڑھایا، جس طرح ہماری پارٹی آگے بڑھی اس طرح پاکستان کی کوئی دوسری پارٹی نہیں بڑھی، ملک کی چیزیں دیکھتے دیکھتے ہم نے چینج بھی کیا اور ایڈاپٹ بھی کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے سامنے دو پارٹیز سکڑتی گئیں، پیپلز پارٹی صرف اندرون سندھ کی اور ن لیگ سینٹرل پنجاب کی جماعت بن کر رہ گئیں، ہمیں ان سے سیکھنا چاہیے، کوئی پارٹی گرو کر ہی نہیں سکتی جب تک اس میں میرٹ نہ ہو، میرٹ والی پارٹی میں الیکشن ہوتے ہیں، ہم نے پورا سسٹم ڈویلپ کرنے کی کوشش کی مگر کامیابی نہ ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے الیکشنز میں جو ہارتا ہے وہ شکست تسلیم نہیں کرتا، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کا منصوبہ ناکام بنانے کی پوری کوشش کی، ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130 طریقے ختم ہوجائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پی پی اور ن لیگ نے ایک دوسرے کے خلاف کرپشن کے کیسز بنائے، دس سال انہوں نے مل کر ملک کو لوٹا، انہوں نے ایک منتخب حکومت کو غیر مستحکم کیا، ان کا ایک ہی مقصد تھا کہ این آر او دینا، انہوں نے نیب قانون میں ترمیم کر کے 1100 ارب روپے معاف کرائے، یہ لوگ ہمیں ڈیفالٹ کی طرف لے کر جا رہے ہیں، آج بیرونی خسارہ 2.6 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ 12 روپے تیل کی قیمت بڑھانے پر کانپیں ٹانگنے والا مارچ نکلا تھا سندھ سے، ہمارے دورت میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل 110 ڈالر کا تھا، ہم پیٹرول 150 اور ڈیزل 144 روپے لیٹر فروخت کر رہے تھے اور اب تیل کی قیمت دیکھیں کیا اور کوئی مارچ نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہے، حکومت کی ساکھ اس قدر گرچکی ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لیے آرمی چیف کو امریکا کو فون کرنا پڑرہا ہے، آج آرمی چیف کال کر رہے ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف سے سفارش کر کے پیسے دلوائے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں بجلی گھروں کو چلا نے کے لیے پیسے نہیں ہیں، حکمرانوں کی پراپرٹیز اور بچے باہر ہیں اور یہ حکومت پاکستان میں کرنا چاہتے ہیں، اس ملک کی قیادت وہ لوگ کریں جن کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو کہہ رہے ہیں کہ پیسہ پاکستان لے آئیں اور یہ یہاں سے پیسے باہر بھیج دیتے ہیں، ان چار مہینوں میں ہمارے روپے کی قدر 30 فیصد کم ہوگئی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 80 فیصد پاکستان کی آبادی کو اس الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، ہم جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے، ہم کسی صورت اس الیکشن کمیشن کو اگلا الیکشن کنڈیکٹ نہیں کرنے دینا چاہتے۔
دریں اثنا عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی نیشنل کونسل کا اجلاس ختم ہوگیا، پی ٹی آئی نے جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے جس میں پارٹی کی سینئر قیادت شرکت کرے گی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح ہماری پارٹی آگے بڑھی اس طرح پاکستان کی کوئی دوسری پارٹی نہیں بڑھی جب کہ پی پی اندرون سندھ اور ن لیگ سینٹرل پنجاب کی جماعت بن کر رہ گئی۔
اسلام آباد میں تحریک انصاف کے نیشنل کونسل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہم نے پارٹی کو ایولوشن کے تحت آگے بڑھایا، جس طرح ہماری پارٹی آگے بڑھی اس طرح پاکستان کی کوئی دوسری پارٹی نہیں بڑھی، ملک کی چیزیں دیکھتے دیکھتے ہم نے چینج بھی کیا اور ایڈاپٹ بھی کیا۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے سامنے دو پارٹیز سکڑتی گئیں، پیپلز پارٹی صرف اندرون سندھ کی اور ن لیگ سینٹرل پنجاب کی جماعت بن کر رہ گئیں، ہمیں ان سے سیکھنا چاہیے، کوئی پارٹی گرو کر ہی نہیں سکتی جب تک اس میں میرٹ نہ ہو، میرٹ والی پارٹی میں الیکشن ہوتے ہیں، ہم نے پورا سسٹم ڈویلپ کرنے کی کوشش کی مگر کامیابی نہ ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے الیکشنز میں جو ہارتا ہے وہ شکست تسلیم نہیں کرتا، الیکشن کمیشن نے ای وی ایم کا منصوبہ ناکام بنانے کی پوری کوشش کی، ای وی ایم آجائے تو دھاندلی کے 130 طریقے ختم ہوجائیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پی پی اور ن لیگ نے ایک دوسرے کے خلاف کرپشن کے کیسز بنائے، دس سال انہوں نے مل کر ملک کو لوٹا، انہوں نے ایک منتخب حکومت کو غیر مستحکم کیا، ان کا ایک ہی مقصد تھا کہ این آر او دینا، انہوں نے نیب قانون میں ترمیم کر کے 1100 ارب روپے معاف کرائے، یہ لوگ ہمیں ڈیفالٹ کی طرف لے کر جا رہے ہیں، آج بیرونی خسارہ 2.6 ارب روپے پر پہنچ چکا ہے۔
تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ 12 روپے تیل کی قیمت بڑھانے پر کانپیں ٹانگنے والا مارچ نکلا تھا سندھ سے، ہمارے دورت میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل 110 ڈالر کا تھا، ہم پیٹرول 150 اور ڈیزل 144 روپے لیٹر فروخت کر رہے تھے اور اب تیل کی قیمت دیکھیں کیا اور کوئی مارچ نہیں ہورہا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہے، حکومت کی ساکھ اس قدر گرچکی ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض حاصل کرنے کے لیے آرمی چیف کو امریکا کو فون کرنا پڑرہا ہے، آج آرمی چیف کال کر رہے ہیں کہ ہمیں آئی ایم ایف سے سفارش کر کے پیسے دلوائے۔
عمران خان نے کہا کہ ملک میں بجلی گھروں کو چلا نے کے لیے پیسے نہیں ہیں، حکمرانوں کی پراپرٹیز اور بچے باہر ہیں اور یہ حکومت پاکستان میں کرنا چاہتے ہیں، اس ملک کی قیادت وہ لوگ کریں جن کا جینا مرنا پاکستان میں ہے، ہم اوورسیز پاکستانیوں کو کہہ رہے ہیں کہ پیسہ پاکستان لے آئیں اور یہ یہاں سے پیسے باہر بھیج دیتے ہیں، ان چار مہینوں میں ہمارے روپے کی قدر 30 فیصد کم ہوگئی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ 80 فیصد پاکستان کی آبادی کو اس الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، ہم جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے، ہم کسی صورت اس الیکشن کمیشن کو اگلا الیکشن کنڈیکٹ نہیں کرنے دینا چاہتے۔
دریں اثنا عمران خان کی زیر صدارت پی ٹی آئی نیشنل کونسل کا اجلاس ختم ہوگیا، پی ٹی آئی نے جمعرات کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے جس میں پارٹی کی سینئر قیادت شرکت کرے گی۔