دنیا کا اب تک کا سب سے مختصر ترین دن ریکارڈ
اس سے قبل مختصر ترین دن 2020 میں 19 جولائی کا تھا جب زمین نے ایک چکر 1.47 ملی سیکنڈز پہلے مکمل کرلیا تھا
کراچی:
دن کے دورانیے کی پیمائش کا ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کا سب سے مختصر ترین دن ریکارڈ کر لیا گیا۔
29 جون کو زمین کا 24 گھنٹے کا ایک عمومی چکر 1.59 ملی سیکنڈ پہلے مکمل ہوا۔ جس کے بعد گھڑیوں اور زمین کے چکر کے درمیان مطابقت رکھنے کے لیے 'لِیپ سیکنڈ' کا خیال تقویت پا رہا ہے۔ لیپ سیکنڈ کے تحت بین الاقوامی ایٹمی وقت اور شمسی وقت کے درمیان تفریق کو ایک سیکنڈ کی آہنگی سے ختم کیا جاتا ہے۔ ایسا پہلی بار ہوگا جب عالمی سطح پر گھڑیوں کو تیز کیا جائے گا۔
یہ بات سائنس دانوں کے علم میں ہے کہ زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ 1970 کی دہائی سے اب تک ایٹمی وقت کو درست رکھنے کے لیے 27 بار لیپ سیکنڈز کے استعمال کی ضرورت پیش آئی ہے۔ آخری بار 2016 میں سال کے آخری دن لیپ سیکنڈ کا سہارہ لیا گیا تھا جب ایک سیکنڈ کے لیے گھڑیاں روکی گئیں تھیں تاکہ زمین کے وقت کے ساتھ ہم آہنگی کی جاسکے۔
لیکن 2020 سے یہ عمل الٹا ہوگیا ہے۔ 29 جون سے قبل مختصر ترین دن 2020 میں 19 جولائی کا تھا جب زمین نے ایک چکر 1.47 ملی سیکنڈز پہلے مکمل کرلیا گیا تھا۔ انسان اس فرق کو محسوس نہیں کر پاتے لیکن یہ سیٹلائٹ اور سمت شناسی کے نظاموں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا زمین کے محور کے گرد چکر میں تبدیلی سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دن کے دورانیے میں تبدیلی کی ایک وجہ موسم سرما میں شمالی ہیمسفیئر کی پہاڑیوں پر جمع ہونے والی برف بھی ہوسکتی ہے جو گرمیوں پگھل جاتی ہے۔
دن کے دورانیے کی پیمائش کا ریکارڈ شروع ہونے کے بعد سے اب تک کا سب سے مختصر ترین دن ریکارڈ کر لیا گیا۔
29 جون کو زمین کا 24 گھنٹے کا ایک عمومی چکر 1.59 ملی سیکنڈ پہلے مکمل ہوا۔ جس کے بعد گھڑیوں اور زمین کے چکر کے درمیان مطابقت رکھنے کے لیے 'لِیپ سیکنڈ' کا خیال تقویت پا رہا ہے۔ لیپ سیکنڈ کے تحت بین الاقوامی ایٹمی وقت اور شمسی وقت کے درمیان تفریق کو ایک سیکنڈ کی آہنگی سے ختم کیا جاتا ہے۔ ایسا پہلی بار ہوگا جب عالمی سطح پر گھڑیوں کو تیز کیا جائے گا۔
یہ بات سائنس دانوں کے علم میں ہے کہ زمین کی گردش کی رفتار میں کمی آئی ہے۔ 1970 کی دہائی سے اب تک ایٹمی وقت کو درست رکھنے کے لیے 27 بار لیپ سیکنڈز کے استعمال کی ضرورت پیش آئی ہے۔ آخری بار 2016 میں سال کے آخری دن لیپ سیکنڈ کا سہارہ لیا گیا تھا جب ایک سیکنڈ کے لیے گھڑیاں روکی گئیں تھیں تاکہ زمین کے وقت کے ساتھ ہم آہنگی کی جاسکے۔
لیکن 2020 سے یہ عمل الٹا ہوگیا ہے۔ 29 جون سے قبل مختصر ترین دن 2020 میں 19 جولائی کا تھا جب زمین نے ایک چکر 1.47 ملی سیکنڈز پہلے مکمل کرلیا گیا تھا۔ انسان اس فرق کو محسوس نہیں کر پاتے لیکن یہ سیٹلائٹ اور سمت شناسی کے نظاموں کو متاثر کر سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا زمین کے محور کے گرد چکر میں تبدیلی سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ دن کے دورانیے میں تبدیلی کی ایک وجہ موسم سرما میں شمالی ہیمسفیئر کی پہاڑیوں پر جمع ہونے والی برف بھی ہوسکتی ہے جو گرمیوں پگھل جاتی ہے۔