حریت رہنما یاسین ملک نے اہل خانہ اور عوام کی اپیل پر بھوک ہڑتال ختم کردی

حریت رہنما جھوٹے مقدمے میں بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں عمر قید کاٹ رہے ہیں

یاسین ملک 12 دن سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر تھے، فوٹو: فائل

TAIPEI:
بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید حریت رہنما 51 سالہ یاسین ملک نے 12 دن بعد تادم مرگ بھوک ہڑتال ختم کردی۔

معروف کشمیری رہنما یاسین ملک نے اہل خانہ اور عوام کی اپیل پر بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ حریت رہنما گزشتہ 12 روز سے بھول ہڑتال پر تھے اور طبیعت بگڑنے پر انھیں اسپتال بھی منتقل کیا گیا تھا۔

طبیعت کی ناسازی اور نقاہت کے باعث اسپتال میں داخل ہونے کے باوجود یاسین ملک نے کچھ کھانے پینے سے انکار کردیا تھا جس پر انھیں ڈرپ اور خوراک کی نالی کے ذریعے ہلکی اور پتلی غذا فراہم کی جا رہی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : بھارتی عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنا دی

یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے ٹوئٹر پر لکھا '' مجھے خوشی ہے کہ میرے شوہر، عظیم کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک نے 12 دن کے بعد تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال ختم کر دی۔ میں سب کا شکریہ ادا کرتی ہوں۔




یایسن ملک پر 80 کی دہائی میں قتل کی گئی سابق وزیراعلیٰ کی بیٹی ربیعہ سعید کے قتل کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے جس کے لیے حریت رہنما نے عدالت میں پیش ہونے کی اجازت نہ ملنے پر تادم مرگ بھوک ہڑتال کردی تھی۔

یہ خبر پڑھیں : تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال پر یاسین ملک کی طبیعت بگڑ گئی

واضح رہے کہ مارچ 2019 میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت قید کیے گئے یاسین ملک کو ٹاڈا قانون کے تحت 25 مئی 2022 کو جھوٹے مقدمات میں دو بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی۔

 
Load Next Story