معدوم ہونے کے 200 سال بعد نایاب چھپکلی پھر منظر عام پر آگئی
گیلاپیگوس جزائر میں زمینی اِگوانا آخری بار سینٹیاگو جزیرے پر 187 سال قبل دیکھی گئی تھی
گیلاپیگوس کے جزائر میں معدوم قرار دے دی جانے والی چھپکلی کی ایک قسم تقریباً 200 سال بعد دوبارہ منظر عام پر آگئی۔
گیلاپیگوس جزائر میں زمینی اِگوانا آخری بار سینٹیاگو جزیرے پر 187 سال قبل دیکھی گئی تھی۔ ماہرینِ ماحولیات کا یہ ماننا تھا کہ یہ چھپکلی مقامی سطح پر معدوم ہوچکی تھی۔
لیکن تین سال قبل ان جزائر پر ہزاروں مخلوقات دوبارہ سامنے آئیں اور نئی تصاویر اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ چھپکلی کی اس قسم کی ایک بار پھر افزائش ہو رہی ہے۔
گیلاپیگوس نیشنل پارک کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ دو صدیوں بعد زمینی اِگوانا دوبارہ سینٹیاگو جزیرے پر پیدا ہوئی ہیں۔
جنوبی امریکی ملک اِیکواڈور سے 1000 کلومیٹر مغرب میں واقع یہ جزائر انگریز سائنس دان چارلس ڈارون کے 1835 کے سفر کے بعد سے مشہور ہوئے تھے۔
جب ڈارون نے یہاں کا سفر کیا تھا تب اس خطے میں بڑی تعداد میں زمینی اِگوانا موجود تھیں۔ تاہم 20 ویں صدی کے ابتداء تک وہ ختم ہوگئیں۔ تاہم، یہ چھپکلیاں قریبی جزائر میں معمولی تعداد میں باقی رہیں۔
ان کو ایک بین الاقوامی ادارے کی جانب سے ان جانوروں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے جن کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
گیلاپیگوس جزائر میں زمینی اِگوانا آخری بار سینٹیاگو جزیرے پر 187 سال قبل دیکھی گئی تھی۔ ماہرینِ ماحولیات کا یہ ماننا تھا کہ یہ چھپکلی مقامی سطح پر معدوم ہوچکی تھی۔
لیکن تین سال قبل ان جزائر پر ہزاروں مخلوقات دوبارہ سامنے آئیں اور نئی تصاویر اس بات کو ثابت کرتی ہیں کہ چھپکلی کی اس قسم کی ایک بار پھر افزائش ہو رہی ہے۔
گیلاپیگوس نیشنل پارک کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ دو صدیوں بعد زمینی اِگوانا دوبارہ سینٹیاگو جزیرے پر پیدا ہوئی ہیں۔
جنوبی امریکی ملک اِیکواڈور سے 1000 کلومیٹر مغرب میں واقع یہ جزائر انگریز سائنس دان چارلس ڈارون کے 1835 کے سفر کے بعد سے مشہور ہوئے تھے۔
جب ڈارون نے یہاں کا سفر کیا تھا تب اس خطے میں بڑی تعداد میں زمینی اِگوانا موجود تھیں۔ تاہم 20 ویں صدی کے ابتداء تک وہ ختم ہوگئیں۔ تاہم، یہ چھپکلیاں قریبی جزائر میں معمولی تعداد میں باقی رہیں۔
ان کو ایک بین الاقوامی ادارے کی جانب سے ان جانوروں کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے جن کے وجود کو شدید خطرہ لاحق ہے۔