خطرات کی مؤثرنگرانی بینکوں کیلیے نئے پروڈنشل ریٹرنزمتعارف

فریقین،ایکسپوزر،لین دین ودیگرتفصیلات اورمنسلک اداروںکی مالی اسٹیٹمنٹس دیناہونگی

ریٹرنزہر6ماہ بعدجمع،اطلاق 30 جون 2012کوختم ششماہی سے ہوگا،اسٹیٹ بینک فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بینکوں کے لیے نئے پروڈنشل ریٹرنز/ اسٹیٹمنٹس متعارف کرائے ہیں۔

جن کا مقصد بینکوں کے متعلقہ اداروں کے ساتھ روابط سے پیدا ہونیوالے خطرات کی مؤثرنگرانی اور ان کی جانچ ہے۔ پاکستان میں انکارپوریٹ ہونے والے تمام بینکوں کیلیے متعارف کرائے گئے نئے پروڈنشل ریٹرنز/ اسٹیٹمنٹس میں متعلقہ فریقوں کی تفصیلات، متعلقہ فریقوں کو اور ان سے اکتشافات (exposures) کی تفصیلات، متعلقہ فریق کی ڈیلنگ اور لین دین کی تفصیلات، ایکویٹی اکتشافات کی تفصیلات، ذیلی اداروں کی کفایت سرمایہ کی تفصیلات اور ذیلی اور منسلک اداروں کی تازہ ترین دستیاب مالی اسٹیٹمنٹس جمع کرانا ہونگی۔


اسٹیٹ بینک نے پاکستان میں انکارپوریٹ ہونے والے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان ریٹرنز/ اسٹیٹمنٹس کو ششماہی بنیادوں پر جمع کرائیں اور اس کا اطلاق 30 جون 2012 کو ختم ہونے والی ششماہی اور اس کے بعد کی مدت پر ہو گا۔

یہ ریٹرنز ہر ششماہی یعنی 30 جون اور 31 دسمبر کی ششماہی کے اختتام پر 45 روز کے اندر اسٹیٹ بینک کے بینکنگ سرویلنس ڈپارٹمنٹ میں پہنچنے چاہئیں تاہم بینک 30 جون 2012 کو ختم ہونے والی ششماہی کے ریٹرنز بی ایس ڈی سرکلر نمبر 2 کی تاریخ یعنی 13 ستمبر 2012 سے 45 دنوں کے اندر جمع کرا سکتے ہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story