جماعت اسلامی کا 12 اگست سے حکومت کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
حکومتی اتحاد ناکام ہوچکا ہے، عوام کو اپنے حق اور اس ظلم کے خلاف اُٹھنے کی ضرورت ہے، امیر جماعت اسلامی پاکستان
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کے غلط اقدامات کے خلاف عدالت جائیں گے۔ انہوں نے 12 اگست سے حکومت کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کردیا۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ عام آدمی کو معلوم ہی نہیں کہ حکومت کس کس طرح لُوٹتی ہے۔ عوام کو اپنے حق اور اس ظلم کے خلاف اُٹھنے کی ضرورت ہے۔ 22 کروڑ عوام اپنے مسائل اورمشکلات کے حوالے سے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے تمام وعدے جھوٹے تھے۔ پونے 4 سالہ دور حکومت میں یوٹرنز کے سوا کچھ بھی نہیں ہوا۔ اکانومی ریورس گیئر میں رہی۔
سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں مافیازمضبوط ہوئے،اُن کے سرمائے میں اضافہ ہوا۔ پی ڈی ایم کے غلط فیصلوں کا بوجھ عوام پر پڑرہا ہے۔ حکومتی اتحاد ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہرشہری بجلی کے مسئلے سے دوچار ہے۔ عام آدمی کومعلوم ہی نہیں کہ حکومت کس کس طرح لُوٹتی ہے۔ فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج،ایکسائز، انکم ٹیکس،ٹی وی فیس اور نہ جانے کون کون سے ٹیکس لے رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام کو اپنے حق اور اس ظلم کے خلاف اُٹھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ بجلی سپلائی کمپنیاں ختم کی جائیں۔ پورے ملک میں بجلی کی سپلائی اور یونٹ کا ریٹ ایک ہونا چاہیے۔بجلی کی قلت پوری کرنے کے لیے ڈیم بنانے کی ضرورت ہے۔ کالاباغ متنازع ہے،اس کے بجائے دیگر ڈیم مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات کی وجہ سے ہر پانچواں شہری ڈپریشن کا شکار ہو گیا ہے۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ عام آدمی کو معلوم ہی نہیں کہ حکومت کس کس طرح لُوٹتی ہے۔ عوام کو اپنے حق اور اس ظلم کے خلاف اُٹھنے کی ضرورت ہے۔ 22 کروڑ عوام اپنے مسائل اورمشکلات کے حوالے سے بدترین دور سے گزر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے تمام وعدے جھوٹے تھے۔ پونے 4 سالہ دور حکومت میں یوٹرنز کے سوا کچھ بھی نہیں ہوا۔ اکانومی ریورس گیئر میں رہی۔
سراج الحق نے کہا کہ تحریک انصاف کے دور میں مافیازمضبوط ہوئے،اُن کے سرمائے میں اضافہ ہوا۔ پی ڈی ایم کے غلط فیصلوں کا بوجھ عوام پر پڑرہا ہے۔ حکومتی اتحاد ناکام ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ہرشہری بجلی کے مسئلے سے دوچار ہے۔ عام آدمی کومعلوم ہی نہیں کہ حکومت کس کس طرح لُوٹتی ہے۔ فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج،ایکسائز، انکم ٹیکس،ٹی وی فیس اور نہ جانے کون کون سے ٹیکس لے رہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ عوام کو اپنے حق اور اس ظلم کے خلاف اُٹھنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ بجلی سپلائی کمپنیاں ختم کی جائیں۔ پورے ملک میں بجلی کی سپلائی اور یونٹ کا ریٹ ایک ہونا چاہیے۔بجلی کی قلت پوری کرنے کے لیے ڈیم بنانے کی ضرورت ہے۔ کالاباغ متنازع ہے،اس کے بجائے دیگر ڈیم مکمل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات کی وجہ سے ہر پانچواں شہری ڈپریشن کا شکار ہو گیا ہے۔