میٹا نے انسانوں کے اشتراک سے سیکھنے والے چیٹ بوٹ کا آغاز کر دیا

میٹا نے بلینڈر بوٹ تھری جاری کیا ہے جو کئی ڈیٹا سیٹ کے تحت بہترانسانی انداز میں بات کرتا ہے

میٹا نے بلینڈر بوٹ تھری کے نام سے جدید ترین چیٹ بوٹ متعارف کرایا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی:
کئی ویب سائٹ پر انسانی معاونت کرنے والے چیٹ بوٹ ہوتے ہیں جو آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ اب اس ضمن میں فیس بک کی مرکزی کمپنی میٹا نے انسانی اشتراک سے سیکھنے والا ایک نیا چیٹ بوٹ متعارف کروایا ہے جسے بلینڈربوٹ تھری کا نام دیا گیا ہے جو مسلسل سیکھتا رہتا ہے۔

اس میں جدید ترین ڈیٹا سیٹ شامل ہے جن کی بدولت اب ان سے بات کرنے والا انسان قدرے بہتر اور فطری انداز میں چیٹ بوٹ یعنی انسان سے گفتگو کرنے والے سافٹ ویئر سے بات کرسکتا ہے۔ اسے انسان کی درست رہنمائی یا مطلوبہ معلومات کے لیے ہی تیار کیا گیا ہے۔

بلینڈربوٹ کی ایک خاصیت یہ ہے کہ وہ کسی بھی موضوع پر انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کرسکتا ہے۔ یہ لوگوں کے سوالات اور ردِ عمل سے مسلسل سیکھتا رہتا ہے اور خود کو بہتر بناتا رہتا ہے۔ اس سے قبل چیٹ بوٹ کے ڈیٹا سیٹ ماہرین کے مطالعوں پر مبنی تھے اور ان کی معلومات اتنی گہری نہیں ہوتی تھیں۔


اسے عوام میں ریلیز کرنے کا حقیقی مقصد یہ ہے کہ لوگ ایپ کی بدولت اس سے سوال کریں اور اس کا سارا ڈیٹا میٹا کمپنی کو جائے گا جس سے چیٹ بوٹ کو مزید حقیقی اور انسانی روپ دیا جاسکے گا۔

اس کا حقیقی فائدہ ان کمپنیوں کو ہوگا جو 24 گھنٹے آٹوچیٹ بوٹ کی بدولت صارفین کو معلومات فراہم کرتے ہیں لیکن بہت سے مواقع پر سوال چنا اور جواب گندم آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں کو مزید انسانی اور حقیقت سے قریب تر بوٹ درکار ہیں اور توقع ہے کہ بلینڈر بوٹ اس کمی کو پورا کرسکے گا۔

لیکن واضح رہے کہ بلینڈر بوٹ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ سے بھی سیکھتا ہے جن میں سیکر اور ڈائریکٹر نامی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔ پھر میٹا نے اس میں اپنا اوپی ٹی 175 بی لینگویج ماڈل بھی شامل کیا ہے۔
Load Next Story