تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل اسلام آباد سے گرفتار بغاوت کا مقدمہ درج
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کو بغاوت اور اداروں کے خلاف اکسانے کے الزام میں وفاقی دارالحکومت سے گرفتار کر لیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شہباز گل کو عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کے باہر سے گرفتار کیا گیا، جس کی تصدیق سب سے پہلے سابق وفاقی وزیر مراد سعید نے کی اور بتایا کہ شہباز گل کی گاڑی پر حملہ کر کے انہیں اور ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
شہباز گل کی گاڑی پر حملہ آور ہوئے،اسٹنٹ پر تشدد کیا، شہباز گل کو اغوا کر لیا گیا۔
مراد سعید نے ٹوئٹ میں لکھا کہ شہباز گل کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ کس کس کو گرفتار کروگے؟ کتنے صحافیوں پر پابندی لگاؤ گے؟ شہباز گل کی گاڑی کے شیشے بھی توڑ دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ کل رات ایک خوفناک پلان تھا لیکن عمران خان کے جانثاروں نے واضح پیغام دیا ، عمران خان ریڈ لائن ہے۔
شہباز گل کے خلاف مقدمہ درج
گرفتاری کے تقریباً دو گھنٹے بعد اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں شہباز گل کے خلاف بغاوت، اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق سیکرٹری داخلہ کی منظوری کے بعد ضلعی انتظامیہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ جس میں دفعہ 124، 120، 105 اور دفعہ 196 شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے میں سنگین نوعیت کی دس دفعات شامل
شہباز گل کے خلاف درج مقدمے میں سنگین نوعیت کی 10 دفعات کے شامل کی گئی ہیں جبکہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقدمے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی گئی تھی۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شہباز گل نے نجی ٹی وی پروگرام میں فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش کی، شہباز گل نے فوج کے مختلف رینک کے افسران کو سیاسی جماعت سے جوڑنے کی کوشش کی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا شہباز گل کی گرفتاری کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ
مقدمے کے متن میں لکھا گیا ہے کہ شہباز گل نے اسی طرح سول بیوروکریسی کوبھی بغاوت پر اکسایا اور دھمکایا اور ریاستی اداروں بشمول سول بیوروکریسی کو اکسانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اعلیٰ افسران کے احکامات نہ مانیں۔
عمران خان نے شہباز گل کی گرفتاری کو اغوا قرار دے دیا
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ٹوئٹر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مراد سعید کو گرفتار نہیں، اغوا کیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ اغوا ہے گرفتاری نہیں۔ کیا ایسی شرمناک حرکتیں کسی جمہوریت میں ہو سکتی ہیں؟ سیاسی کارکنوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے اور یہ سب ہتھکنڈے بیرونی سازش سے آنے والی حکومت قبول کرنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ٹوئٹ میں کہا کہ شہباز گل کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتا ہوں۔ بغیر مقدمہ درج کیے اور بغیر نمبر کی گاڑیوں سے اغوا کرنا، اس سے سیاست میں مزید بےامنی پھیلے گی۔ پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹوئٹر بیان میں کہا ہے کہ شہباز گل کو بنی گالہ چوک سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں میں آئے لوگوں نے اغوا کیا ہے۔
علاوہ ازیں ترجمان وزیرِ اعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ شہباز گِل کی گرفتاری فسطائیت، جبر و استبداد کی اعلیٰ مثال ہے۔ امپورٹڈ حکومت کے ایسے اوچھے ہتھکنڈے عمران خان اور ساتھیوں کے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ شہباز گِل کو فی الفور رہا کیا جائے۔
پولیس کے مطابق شہباز گل کو اسلام آباد پولیس نے حراست میں لیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز گل پرریاستی اداروں کے بارے میں نامناسب الفاظ استعمال کرنے کا الزام ہے ۔ شہباز گل سے اس وقت ایس پی رورل کے دفتر میں تفتیش کی جارہی ہے۔