مظفر گڑھ میں زیادتی کا شکار خود سوزی کرنے والی طالبہ دم توڑ گئی چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

سپریم کورٹ کے ازحود نوٹس کے بعد آمنہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم نادر اور تفتیشی افسر کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے انصاف نہ دلانے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے. فوٹو: ایکسپریس نیوز

مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں 2 ماہ قبل زیادتی کا شکار ہو کر خود سوزی کی کوشش کرنے والی طالبہ دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گئی جبکہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے زیادتی اور خودسوزی کے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو طلب کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں زیادتی کا شکار ہونے والی طالبہ نے انصاف نہ ملنے پر خود سوزی کی کوشش کرنے والی آمنہ بی بی دوران علاج ملتان کے نشتر اسپتال میں دم توڑ گئی۔ آمنہ بی بی کے ساتھ زیادتی کے مرکزی ملزم نادر اور تفتیشی افسر رانا ذوالفقار کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جب کہ متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔


ممبر پنجاب اسمبلی خان محمد جتوئی نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے تک ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی جب کہ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انصاف نہ دلانے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ دوسری جانب چیف جسٹس سپریم کورٹ تصدق حسین جیلانی نے واقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب، ڈی پی او مظفر گڑھ اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

واضح رہے کہ نادر اور اس کے 4 ساتھیوں نے 18 سالہ آمنہ کو 5 جنوری کو کالج جاتے ہوئے اغوا کر کے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر طالبہ کے والدین نے تھانے میں ان کے خلاف رپورٹ درج کرائی، پولیس نے مقدمہ تو درج کرلیا لیکن ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا اور تفتیشی افسر نے باز پرس کرکے ملزمان کو بے گناہ قرار دے دیا جس پر زیادتی کی شکار طالبہ نے دلبرداشتہ ہو کر آج تھانے کے باہر خود کو تیل چھڑک کر آگ لگالی، جھلسی ہوئی لڑکی کو فوری طور پر نشتر اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔
Load Next Story