متحدہ عرب امارات قطر اور بحرین نے فلم نوح پر پابندی لگادی
جیسا فلم کے بارے میں بتایا جا رہا ہے تو یہ فلم پاکستانی سینما گھروں میں بھی نہیں دکھائی جائے گی، حکام سنسر بورڈ
مصر کی جامعتہ الزہر کی جانب سے ہالی وڈ فلم 'نوح' کو غیر اسلامی قرار دیئے جانے کے بعد مشرق وسطیٰ کے 3ممالک متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین نے بھی فلم پر پابندی عائد کردی ہے۔
متحدہ عرب امارات کے قومی میڈیا سینٹر جما اللیم کے مطابق پیغمبر اسلام حضرت نوح علیہ السلام پر بننے والی فلم کے کچھ مناظر ایسے ہیں جو اسلام اور بایبل کے خلاف ہیں اس لئے ہم نے اس پر پابندی عائد کی ہے، یہ ضروری ہے کہ اہم مذہبی شخصیات کا احترام کیا جائے۔
پیراماؤنٹ پکچرز کا کہنا ہے کہ فلم کو متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ قطر اور بحرین نے بھی نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ ہالی وڈ فلم کو قدامت پسند عیسائیوں کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستان کے سنسر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے ابھی تک یہ فلم نہیں دیکھی لیکن جیسا فلم کے بارے میں بتایا جا رہا ہے تو یہ فلم پاکستانی سینما گھروں میں بھی نہیں دکھائی جائے گی جب کہ تیونس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک میں ایسی فلمیں نہیں دکھائی جاتیں جس میں پیغمبر اسلام کا چہرہ دکھایا گیا ہو۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کی جامعتہ الزہر نے بھی فلم 'نوح' کو اسلامی تعلیمات کے منافی ٹھراتے ہوئے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی سازش قرار دیا تھا، فلم میں حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے خاندان والوں کو دکھایا گیا ہے اور اسلام میں ان عظیم ہستیوں کے کردارکو کسی بھی انسانی شکل میں دکھانے کی سختی سے ممانعت ہے۔
متحدہ عرب امارات کے قومی میڈیا سینٹر جما اللیم کے مطابق پیغمبر اسلام حضرت نوح علیہ السلام پر بننے والی فلم کے کچھ مناظر ایسے ہیں جو اسلام اور بایبل کے خلاف ہیں اس لئے ہم نے اس پر پابندی عائد کی ہے، یہ ضروری ہے کہ اہم مذہبی شخصیات کا احترام کیا جائے۔
پیراماؤنٹ پکچرز کا کہنا ہے کہ فلم کو متحدہ عرب امارات کے ساتھ ساتھ قطر اور بحرین نے بھی نہ دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلم ممالک کے ساتھ ساتھ ہالی وڈ فلم کو قدامت پسند عیسائیوں کی جانب سے بھی تنقید کا سامنا ہے۔ پاکستان کے سنسر بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ ہم نے ابھی تک یہ فلم نہیں دیکھی لیکن جیسا فلم کے بارے میں بتایا جا رہا ہے تو یہ فلم پاکستانی سینما گھروں میں بھی نہیں دکھائی جائے گی جب کہ تیونس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک میں ایسی فلمیں نہیں دکھائی جاتیں جس میں پیغمبر اسلام کا چہرہ دکھایا گیا ہو۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مصر کی جامعتہ الزہر نے بھی فلم 'نوح' کو اسلامی تعلیمات کے منافی ٹھراتے ہوئے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی سازش قرار دیا تھا، فلم میں حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے خاندان والوں کو دکھایا گیا ہے اور اسلام میں ان عظیم ہستیوں کے کردارکو کسی بھی انسانی شکل میں دکھانے کی سختی سے ممانعت ہے۔