پشاور میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر خود کش حملے میں 9 افراد جاں بحق 35 زخمی
حملہ آور نے 4 مارٹر شیل بھی استعمال کئے اور یہ خودکش حملہ ماضی میں ہونے والے حملوں سے مختلف تھا، ایس ایس پی آپریشنز
سربند کے نواحی علاقے پٹہ تل بازار میں پولیس کی بکتر بند گاڑی پر خود کش حملے کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور اے ایس آئی سمیت 35 افراد زخمی ہو گئے۔
ایس پی سٹی فیصل کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور کے علاقے سر بند کے نواحی علاقے پٹہ تل بازار میں خود کش بمبار نے پولیس کی بکتر بند گاڑی کو نشانا بنایا جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور اے ایس آئی سمیت 35 زخمی ہو ئے، دھماکے کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو ایل آر ایچ، سی ایم ایچ اسپتال اورع حیات آباد میڈیکل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق 3 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کر کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 16 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا جب کہ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق حملہ آور نے 4 مارٹر شیل بھی استعمال کئے اور یہ خود کش حملہ ماضی میں ہونے والے حملوں سے مختلف تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کے دوران دھماکے سے مخالف قوتیں سامنے آ رہی ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ایس پی سٹی فیصل کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پشاور کے علاقے سر بند کے نواحی علاقے پٹہ تل بازار میں خود کش بمبار نے پولیس کی بکتر بند گاڑی کو نشانا بنایا جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق اور اے ایس آئی سمیت 35 زخمی ہو ئے، دھماکے کے نتیجے میں متعدد گاڑیوں اور دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو ایل آر ایچ، سی ایم ایچ اسپتال اورع حیات آباد میڈیکل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے جہاں ڈاکٹروں کے مطابق 3 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے دھماکے کے بعد علاقے کا محاصرہ کر کے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 16 کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا جب کہ ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق حملہ آور نے 4 مارٹر شیل بھی استعمال کئے اور یہ خود کش حملہ ماضی میں ہونے والے حملوں سے مختلف تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کے دوران دھماکے سے مخالف قوتیں سامنے آ رہی ہیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔