لٹل ماسٹر حنیف محمد کو بچھڑے 6 برس بیت گئے

عظیم کرکٹر نے جنوری 1958 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاؤن ٹیسٹ میں 337 رنز کی تاریخی اننگ کھیلی

فوٹو: فائل

دنیائے کرکٹ میں لٹل ماسٹر کے نام سے معروف پاکستان کے عظیم کرکٹر و سابق ٹیسٹ کپتان حنیف محمد کی وفات کو 6 برس بیت گئے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق حنیف محمد کی چھٹی برسی کے موقع پر ان کے گھر پر قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا جبکہ ان کے صاحبزادے شعیب محمد و دیگرنے مرحوم کی قبر پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی، حنیف طویل علالت کے بعد 81 برس کی عمر میں 11 اگست 2016 کو کراچی میں وفات پاگئے تھے۔

حنیف محمد نے کیریئر میں لاتعداد ریکارڈز اپنے نام کیے، 21 دسمبر 1934 کو جونا گڑھ، متحدہ ہندوستان میں پیدا ہونے والے حنیف محمد کے بھائیوں وزیر محمد، رئیس محمد، مشتاق محمد اور صادق محمد نے بھی ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کی، ان کی والدہ امیر بی بی بھی کھیلوں سے گہرا شغف رکھتی تھیں اور متحدہ ہندستان کی ویمن بیڈمنٹن چیمپئین بھی رہیں۔


بھارت کے خلاف 1952 میں پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے حنیف محمد نے 55 ٹیسٹ میچز کی 97 اننگز میں12 سنچریز اور 15 ففٹیز کی مدد سے 3 ہزار 915 رنز اسکور کیے، انہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں صرف دو چھکے لگائے اور ایک ٹیسٹ وکٹ بھی اپنے نام کرنے کا اعزاز پایا۔

جنوری 1958 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف برج ٹاون ٹیسٹ میں 337 رنز کی تاریخی اننگ کھیلی، پاکستان کی جانب سے پہلی ٹریپل سنچری جڑنے والے حنیف محمد ٹیسٹ میچ کے تقریبا پانچوں دن میدان میں رہنے والے پہلے کرکٹر بنے، ویسٹ انڈیز کی پہلی اننگز میں 579 رنزکے جواب میں 106 رنز پر سمٹ جانے والی پاکستان کو فالو آن کے بعد انہوں نے 970 منٹ تک کریز پر جم کر نہ صرف یادگار اننگ کھیلی بلکہ اپنی ٹیم کو یقینی شکست سے بھی بچالیا۔

حنیف محمد نے 1959 میں کراچی کی طرف سے کھیلتے ہوئے بہاولپور کے خلاف فرسٹ کلاس میچ میں 499 رنز کی اننگ کھیل کر ویسٹ انڈیز کے سر ڈان بریڈ مین کا ریکارڈ توڑا، ان کا ریکارڈ 1994 تک قائم رہا جسے ویسٹ انڈیز کے برائن لارا نے توڑا،۔ حنیف محمد کو کرکٹ میں غیر معمولی خدمات پر حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا، وہ طویل علالت کے بعد 11 اگست2016 کو کراچی میں انتقال کر گئے تھے، ان کی وفات کے بعد گوگل نے اپنے ڈوڈل کے ذریعے ان کو خراج عقیدت پیش کیا جبکہ وہ آئی سی سی کرکٹ ہال آف فیم میں بھی شامل ہوئے، اس عظیم کرکٹرکی آخری خواہش تھی کہ ان کے نام سے کرکٹ اکیڈمی قائم کی جائے جہاں سے ملک کو مستقبل کے بہترین کرکٹرز دستیاب ہوں۔
Load Next Story