چینی کمپنی گوادر ایئر پورٹ کیلیے جدید مواصلاتی نظام فراہم کرے گی

مواصلاتی نظام میںکمپیکٹ ٹیٹرا بیس اسٹیشن، اسمارٹ ون ڈسپیچ سسٹم و دیگر جدید آلات شامل

4300 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جانے والا گوادر ایئرپورٹ سی پیک کے اہم ترین منصوبوں میں سے ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

پروفیشنل کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز اور سلوشنز فراہم کرنے والی صف اول کی چینی کمپنی ہائیٹیر نیو گوادر انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے لیے جدید ترین مواصلاتی نظام فراہم کرے گی۔

چینی کمپنی معاہدے کے مطابق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر مسافروں اور ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پائیداراور جدید ترین مواصلاتی آلات اور ٹیکنالوجیکل سلوشنز فراہم کرے گی جس میں DIB-R5 1کمپیکٹ ٹیٹرا بیس اسٹیشن، اسمارٹ ون ڈسپیچ سسٹم، متعدد پورٹیبل ریڈیوز، موبائل ریڈیوز اور ریپیٹر ز شامل ہیں۔


نیو گوادر انٹر نیشنل ایئر پورٹ 4300 ایکڑ رقبے پر تعمیر کیا جائے گا جو 2023 میں اپنی تکمیل کے بعد پاکستان کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ بن جائے گا۔ یہ پروجیکٹ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے اہم ترین منصوبوں میں سے ایک ہے۔

چینی کمپنی اس سے قبل بھی قطر ایئرویز، پی ایم آئی اے ایئرپورٹ، ہانگ کانگ ایئرپورٹ، ویانا ایئرپورٹ، چارلس ڈی گال ایئرپورٹ، اور ہیلسنکی ایئرپورٹ کو جدید ترین مواصلاتی نظام اور ٹیکنالوجیز سے لیس کر چکی ہے اور بین الاقوامی سطح پر ریڈیو ٹیکنالوجی سولوشن کی فراہمی میں ایک معتبر نام ہے۔

چینی کمپنی کے ساتھ کیا جانے والا یہ معاہدہ پاکستان میں جدید طرز کے مواصلاتی آلات کی فراہمی کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہے۔
Load Next Story